Book Name:Din Raat Kesay Guzarain

نماز اہتمام کے ساتھ پڑھنے کا طریقہ

 * جب گھر یا دُکان سے چلیں ، اس وقت اچھی اچھی نیتیں ( Intentions )  کیجئے ! مثلاً راستے میں ذِکْر و درود کرتا ہوا جاؤں گا ، مسلمانوں کو سلام کروں گا ، نگاہِ نیچی رکھ کر ، چلنے کی سنّتوں کا لحاظ کرتے ہوئے چلوں گا وغیرہ * اب ان نیتوں پر عَمَل کرتے ہوئے مسجد جائیے ! * وُضُو گھر سے کر کے آئے ہیں تو بہتر ، ورنہ اب مسجد میں وُضُو کیجئے ! * وُضُو کے آداب کا خیال رکھئے ! وُضُو  کی 14 سنتیں ہیں ، ان 14 سنتوں پر تو لازمی عَمَل کیجئے ! * وُضُو کے پانی کے قطرے مسجد کے فرش پر نہ گِرَیْں ، اس لئے وُضُو خانے  میں ہی اَعْضا صاف کر لیجئے ! ہاں ! تھوڑی تَری باقی رہنے دیجئے کہ یہ تَرِیْ روزِ قیامت میزان میں رکھی جائے گی * اب مسجد میں پہنچے ، اگر وَقت ہو تو تحیۃ المسجد اور تحیۃ الوُضُو کے نوافِل پڑھ لیجئے ! ( لیکن یاد رکھئے ! یہ نوافل فجر اور مغرب کی اذان کے بعد نہیں پڑھ سکتے )  * یا چاہیں تو سُنتِ قبلیہ  ( یعنی فرضوں سے پہلے والی سُنّتوں )  ہی میں تحیۃ الوُضُو و تحیۃ المسجد کی نیت کر لیجئے ! * اب جماعت کے انتظار میں بیٹھنا ہے ، یقین  جانیے ! نماز کے انتظار میں بیٹھنا بھی فائدے سے خالی نہیں ہے۔

قِیامت کے دن چمکدار ، روشن چہرے

جب قیامت کا دن ہوگا تو قبروں سے ایک ایسی جماعت اُٹھے گی جن کے چہرے چمکدار ستارے کی طرح ہوں گے ، فرشتے ان سے کہیں گے کہ تمہارے اَعمال کیا تھے؟ وہ جواب دیں گے کہ جب ہم اَذان سُنتے تھے تو وُضُو کے لئے کھڑے ہوجایا کرتے تھے اور کسی اور کام میں مشغول نہیں ہوتے تھے۔ پھر ایک ایسی جماعت آئے گی جن کے چہرے چاند کی طرح چمکتے ہوں گے ، وہ فرشتوں کے سوال کے بعد کہیں گے کہ ہم وقت سے پہلے وُضُو کیا کرتے