Book Name:Din Raat Kesay Guzarain

دِن اور رات 2 مہمان ہیں

امام حسن بصری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اے اَوْلادِ آدم ! یہ دِن اور رات تمہارے پاس مہمان ہیں ، جلد ہی یہ تمہاری تعریف  ( Praise ) کرتے ہوئے یا تمہیں بُرا بھلا کہتے ہوئے رُخصت ہو جائیں گے۔ ( [1] )

آہ ! میری زِندگی کا ایک دِن کم ہو گیا

حضرت مُفَضَّل بن یُوْنُس رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کا معمول مبارک تھا : جب رات ہوتی تو فرماتے : آہ ! میری زِندگی کا ایک دِن کم ( Minus )  ہو گیا۔ جب صبح ہوتی تو فرماتے : آہ ! میری زِندگی کی ایک رات کم ہو گئی۔ جب آپ کا آخری وقت آیا تو آپ رونے لگے ، پھر فرمایا : میں جانتا ہوں کہ مجھ پر آفتوں ( Calamities )  سے بھرا ہوا دِن آنے والا ہے ، آہ ! وہ دِن شدید غم والا ہے ، بےشک وہی سچا خُدا ہے ، جس نے اپنی مخلوق کے لئے موت کا فیصلہ فرمایا ، پھر آپ نے پارہ : 29 ، سورۂ مُلک کی یہ آیتِ کریمہ تلاوت فرمائی :

الَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوةَ لِیَبْلُوَكُمْ اَیُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًاؕ                                      ( پارہ : 29 ، سورۂ ملک : 2 )

ترجَمہ کنز الایمان : وہ جس نے موت اور زندگی پیدا  کی کہ تمہاری جانچ ہو  تم میں کس کا  کام زیادہ اچھا ہے۔

 یہ پڑھنے کے بعد آپ نے ایک آخری سانس لی اور دُنیا سے رخصت ہو گئے۔ ( [2] )

عقلمند کون...؟

اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اَلْکَیِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَہٗ وَ عَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ یعنی عقل مند وہ ہے جو اپنا مُحَاسبہ کرے  ( یعنی اپنے اَعْمَال کا جائِزہ


 

 



[1]...موسوعہ ابن ابی الدنیا ، کتاب : کلام اللیالی و الایام ، جلد : 8 ، صفحہ : 336۔

[2]...موسوعہ ابن ابی الدنیا ، کتاب : کلام اللیالی و الایام ، جلد : 8 ، صفحہ : 337 ۔