Book Name:Din Raat Kesay Guzarain

ہماری راتیں سو کر غفلت میں گزرتی رہیں ، تارے چمکتے اور گویا ہمیں دَرْس دیتے رہے کہ دیکھو ! رات صِرْف سونے کے لئے نہیں ، اللہ پاک کی یاد میں رہنے کے لئے ہے۔

دِن رات اللہ پاک کا فَضْل تلاش کرو !

اے عاشقانِ رسول ! اللہ پاک نے یہ دِن رات اس لئے نہیں بنائے کہ ہم رات بھر بَس غافِل ( Heedless ) سوئے رہیں اور دِن کے وقت بس دُنیا ہی کی فِکْر میں لگے رہیں ، یہ دِن اور رات ، ہماری یہ سانسیں ، اللہ پاک کی دِی ہوئی اربوں کھربوں نعمتیں ، یہ زِندگی ، اللہ پاک کی عِبَادت کرنے ، ذِکْر و فِکْر میں مَصْرُوف رہنے اور موت کے بعد والی ہمیشہ کی زِندگی کی تیاری  ( Preparation ) کرنے کے لئے ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

وَ جَعَلْنَا الَّیْلَ وَ النَّهَارَ اٰیَتَیْنِ فَمَحَوْنَاۤ اٰیَةَ الَّیْلِ وَ جَعَلْنَاۤ اٰیَةَ النَّهَارِ مُبْصِرَةً لِّتَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكُمْ   

 ( پارہ : 15 ، سورۂ بنی اسرائیل : 12 )  

ترجَمہ کنز الایمان : اور ہم نے رات اور دن کو دو  نشانیاں بنایا  تو رات کی نشانی مِٹی ہوئی رکھی اور دن کی نشانی دکھانے والی کی  کہ اپنے رب کا فضل تلاش کرو۔

اس آیت سے معلوم ہوا؛ رات اور دِن اللہ پاک کی 2 نشانیاں ہیں ، اللہ پاک نے رات کی نشانی کو تاریک بنایا کہ اس میں ہر چیز چھپ جاتی ہے اور دِن کو خوب روشن بنایا ، کیوں بنایا؟ اس لئے تاکہ تم اپنے رَبّ کا فَضْل تلاش کرو ! حُجَّۃُ الْاِسْلام امام محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس آیت ِ مبارَکہ میں جس فضل کی تلاش کا حکم ہے وہ ثواب اور مغفرت ہی ہے۔ ( [1] )  


 

 



[1]... احیاء العلوم ، کتاب : ترتیب الاوراد ، باب : الاول فی فضیلۃ الاوراد ، جلد : 1 ، صفحہ : 438۔