Book Name:Din Raat Kesay Guzarain

کر ، واقعات سُنا کر سنتیں اور آداب سکھایا کرتے تھے۔ اللہ پاک ہمیں خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کے ارشادات پر عَمَل کی توفیق عطا فرمائے۔

شام کے اَوْقات کیسے گزاریں؟

 * کوشش فرما کر اذانِ مغرب سے پہلے ہی مسجد میں تشریف لے آئیں اور اعتکاف کی نیت کے ساتھ مسجد میں بیٹھیں ، تِلاوت ، ذِکْر و درود اور فِکْرِ آخرت وغیرہ  نیک کاموں میں مَصْرُوف رہیں * نمازِ مغرب باجماعت ادا فرمائیں * پھر نمازِ مغرب کے بعد جو وقت ہے ، یہ رات کا ابتدائی حِصَّہ ہے ، یہ بھی بہت بابرکت ، بڑی اَہمیت والا ہے ،  اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

تَتَجَافٰى جُنُوْبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ    ( پارہ : 21 سورۂ سجدہ : 16 )  

ترجَمہ کنز الایمان : اُن کی کروٹیں جدا ہوتی ہیں  خواب گاہوں سے۔

اس آیتِ کریمہ میں ایمان والوں کا ایک وَصْف  ( Quality ) بیان کیا گیا  کہ ان کی کروٹیں ، ان کے بستروں سے جُدا رہتی ہیں۔ ایک قول کے مطابق اس آیت میں مغرب و عشا کے درمیان نماز پڑھنے والوں کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ ( [1] )    

نمازِ اَوَّابین کے فضائل

 * رسولِ اکرم ، نورِ  مُجَسَّمْ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : عَلَیْکُمْ بِالصَّلَاۃِ فِیْمَا بَیْنَ الْعِشَائَیْنِ  یعنی تم پر مغرب و عشا کے درمیان نماز پڑھنا لازم ہے فَاِنَّہَا تَذْہَبُ بِمُلَاغَاۃِ  اَوَّلِ النَّہَارِ وَتَسُدُّنَّ آخِرَہٗ کیونکہ یہ دن کے لغویات کو لے جاتی ہے اور اس کے آخر کو صاف کر دیتی


 

 



[1]... احیاء العلوم  ( مترجم ) ، جلد : 1 ، صفحہ : 1014 ماخوذاً۔