Book Name:Din Raat Kesay Guzarain

گویا کہ فرمایا جا رہا ہے ! ہم نے رات کو بھی اپنی قدرت کی نشانی ( Sign )  بنایا ، دِن کو بھی اپنی قدرت کی نشانی بنایا ، کیوں؟ تاکہ تم دِن رات نیکیاں کرو ، جنّت میں لے جانے والے اَعْمَال کے ذریعے آخرت کا عظیم ثواب اور اللہ پاک کی مغفرت تلاش کرتے رہو... ! !

نیکیوں میں یَارسولَ اللہ دل لگ جائے کاش !                  اور گناہوں سے مجھے ہوجائے نفرت  یَا رَسول  ( [1] )

دِن اور رات ذِکْر و فِکْر اور شکر کے لئے ہیں

پارہ : 19 ، سورۂ فرقان ، آیت : 62 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ خِلْفَةً لِّمَنْ اَرَادَ اَنْ یَّذَّكَّرَ اَوْ اَرَادَ شُكُوْرًا ( ۶۲ )     ( پارہ : 19 ، سورۂ فرقان : 62 )

ترجَمہ کنز الایمان : اور وہی ہے جس نے رات اور دن کی بدلی رکھی  اس کے لئے جو دھیان کرنا چاہے یا شکر کا ارادہ کرے۔

یعنی اللہ پاک نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے والا بنایا تاکہ اگر ان میں سے کسی ایک وقت میں کوئی نیک عمل رہ جائے تو دوسرے وقت میں اس کا اِزالہ  ( Compensate ) کر لیا جائے ، مزید اس آیتِ کریمہ میں یہ بھی بتا دیا گیا کہ دِن رات کا یُوں آگے پیچھے آنا  اللہ پاک کے ذِکْر ، اُخْروِی معاملات میں غور و فِکْر  ( Pondering ) اور اللہ پاک کا شکر اداکرنے کے لئے ہے۔

کاش لب پر مِرے رہے جاری                                                         ذِکْر  آٹھوں  پَہَر  ترا  یاربّ ! ( [2] )

 دِن اور رات پیغامِ فنا دیتے ہیں

اے عاشقانِ رسول ! دِن اور رات کا یُوں آنا جانا ہمیںپیغامِ فنا  ( Extinction ) بھی


 

 



[1]... وسائلِ بخشش ، صفحہ : 242۔

[2]... وسائلِ بخشش ، صفحہ : 79۔