Book Name:Din Raat Kesay Guzarain

حدیث شریف میں فرمایا : جس نے چاشت کی 12 رکعتیں  پڑھیں ، اللہ پاک اس کے لئے  جَنَّت میں  سونے کا محل بنائے گا۔ ( [1] )  

کفن چور کی بخشش کیسے ہوئی؟

ایک دِن خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے دَرْس دیتے ہوئے فرمایا : اللہ پاک سے محبّت کرنے والوں کا طریقہ ہے کہ صبح  ( یعنی فجر )  کی نماز ادا کر کے سورج نکلنے تک جائے نماز پر بیٹھے رہتے ہیں ، ان کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اللہ پاک کی بارگاہ میں مقبول ہو جائیں اور ان پر ہر وقت انوار کی تجلی رہے ، ایسا شخص جب صبح کی نماز ادا کر کے جائے نماز پر بیٹھا رہتا ہے تو فرشتے کو حکم ہوتا ہے کہ جب تک یہ نہ اُٹھے ، اس وقت تک اس کے پاس جاکر اس کی بخشش مانگ۔

پھر خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے اس بارے میں ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے فرمایا : ایک کفن چور 40 سال تک کفن چراتا رہا ، آخر جب مرا تو کسی نے اسے خواب میں دیکھا کہ جنّت میں ٹہل رہا ہے ، خواب دیکھنے والےنے اس کا سبب پوچھا تو بولا : میری ایک عادت تھی کہ جب میں صبح کی نماز ادا کر لیتا تو سورج نکلنے تک یادِ اِلٰہی میں مشغول ( Busy )  رہتا ، پھر اشراق کی نماز ادا کرتا۔ اللہ پاک چونکہ بہت بخشنے والا ہے ، چنانچہ اللہ پاک نے میرے اس ایک عَمَل کو قبول فرمایا اور مجھے بخش دیا۔ ( [2] )  

میں پڑھتا رہوں سنتیں وقت ہی پر          ہوں  سارے  نوافِل  ادا  یااِلٰہی ! ( [3] )

 اے عاشقانِ رسول ! خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کیسے پیارے انداز میں ، حدیثیں سُنا


 

 



[1]... ترمذی ، کتاب : الوتر ، باب : ماجاء فی صلاۃ الضحی ، صفحہ : 141 ، حدیث : 473۔

[2]...دلیل العارفین ، صفحہ : 8۔

[3]...وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 102۔