Book Name:Din Raat Kesay Guzarain

چمکنے سے پہلے اور اس کے ڈوبنے سے پہلے۔

پارہ : 13 ، سورۂ رَعْد میں اللہ پاک کا ارشاد ہے :

لَهٗ مُعَقِّبٰتٌ مِّنْۢ بَیْنِ یَدَیْهِ وَ مِنْ خَلْفِهٖ یَحْفَظُوْنَهٗ مِنْ اَمْرِ اللّٰهِؕ                              ( پارہ : 13 ، سورۂ رعد : 11 )  

ترجَمہ کنز الایمان : آدمی کے لئے بدلی والے فرشتے ہیں اس کے آگے اور پیچھے کہ بحکمِ خدا اس کی حفاظت کرتے ہیں۔

تفسیر صراط الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت ہے : جمہور مفسرین کے نزدیک ان فرشتوں سے دن اور رات میں حفاظت کرنے والے فرشتے مراد ہیں ، انہیں بدل بدل کر باری باری آنے والا اس لئے کہا گیا کہ جب رات کے فرشتے آتے ہیں تو دن کے فرشتے چلے جاتے ہیں اور دن کے فرشتے آتے ہیں تو رات کے فرشتے چلے جاتے ہیں۔ ( [1] )  

 فرشتوں کی یہ تبدیلی فجر اور عصر کی نماز کے وقت ہوتی ہے اور جو لوگ یہ دونوں نمازیں ادا کرتے ہیں انہیں یہ فائدہ  ( Benefit ) حاصل ہو جاتا ہے کہ فرشتوں کی تبدیلی کے وقت وہ حالتِ نماز میں ہوتے ہیں ، چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : رات اور دن کے فرشتے تم میں باری باری آتے رہتے ہیں اور نمازِ فجر اور نمازِ عصر میں اکٹھے ہوتے ہیں پھر جو تمہارے پاس آئے تھے وہ اوپر چڑھ جاتے ہیں تو ان کا ربّ ان سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ انہیں خوب جانتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ فرشتے عَرْض کرتے ہیں ہم نے انہیں چھوڑا تو وہ نماز پڑھ رہے تھے اور جب ہم ان کے پاس گئے تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔ ( [2] )   


 

 



[1]... تفسیرِ کبیر ، پارہ : 13 ، سورۂ رعد ، زیرِ آیت : 11 ، جلد : 7 ، صفحہ : 17۔

[2]...بخاری ، کتاب : مواقیت الصلاۃ ، باب : فضل صلاۃ العصر ، صفحہ : 205 ، حدیث : 555۔