Book Name:Aqa Ki Ramzan Say Muhabbat

کا اِستقبال کرنا ، خوشی کا اِظہارکرنا کوئی نئی بات نہیں ہے ، اَلْحَمْدُ للّٰہ ! مسلمانوں میں سالہا سال سے یہ رائج ہے * مغربی مُمَالِک میں لوگ شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کے آخری عشرے ہی سے اِستقبالِ رمضان کی تیاریاں شروع کر دیتے تھے * اس کے لئے یہ لوگ اپنے گھروں کی صفائیاں کرتے تھے * گھروں میں رنگ و روغن کرواتے تھے * جو چیزیں نئی لینے والی ہوں ، خرید لیتے تھے * آمدِ رمضان پر ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے تھے * اور جب ماہِ رمضان کا چاند نظر آجاتا تھا تو خوشِی میں قصیدے بھی پڑھتے تھے * اِستقبالِ رمضان کے تعلق سے اَہْلِ یمن کا بھی نِرالا انداز رہا۔ جب ماہِ رمضان کی آمد ہوتی تھی تو اَہْلِ یمن عربی کے یہ اَشْعار پڑھ کر اسے خوش آمدید کہتے تھے :

مَرْحَبَا یَا شَہْرَ رَمْضَان  مَرْحَبَا شَہْرَ السَّعَادَہ                                  مَرْحَبَا  یَا عَالِیَ الشَّان  فِی الْمَعَالیِ وَ الزِّیَادَہ

مرحبا ! اے ماہِ رمضان ، مرحبا ! اے ماہِ سعادت    مرحبا ! اے بلند شان والے مہینے ، مرحبا !

کُلُّ مُسْلِمٍ فِیْکَ نِشْطَانٌ بِالتَّوَجُّہِ لِلْعِبَادَہ                                        وَعَنِ الْمَعَاصِی کَسْلَانِ وَلَہٗ الطَّاعَاتِ عَادَہ

مسلمان تجھ میں عبادت کے لئے چاک و چوبند ہیں               گُناہوں میں کمی آئی اور اطاعت کی عادت ہو گئی

کُلُّ مَسْجِدٍ فِیْکَ  قَدْ زَانَ رَبُّہٗ بِالنُّوْرِ زَادَہ                                          فِی تَرَاوِیْحٍ  وَ قُرْآنٍ ، قَدْ جَفَی نَوْمُ الْقَعَادَہ

اللہ پاک نے ہر مسجد کی نورانیت بڑھا دی تراوِیح اور قرآن کی برکت سے نیند دُور ہو گئی

اَنْ یُعَامَلَنَابِاِحْسَانٍ ، وَ یُجْزَ نَا مِنْ بِعَادَہ

اے ماہِ رمضان ! ہم سے حُسنِ سلوک کرنا اور اپنی عادَت  کےمطابق بہتر جزا کا ذریعہ بننا۔

 * اُرْدَن ( Jordan )  میں رمضانُ الْمُبارک تشریف لاتے ہی دِن کے وقت ہوٹل وغیرہ بند کر دئیے جاتے ، سحری کے وقت لوگوں کو جگانے کا اہتمام کیا جاتا * مَوْرِیْطانِیہ