Book Name:Aqa Ki Ramzan Say Muhabbat

یہ وہ بد نصیب ہے ، جس کی زندگی میں رمضانُ الْمُبارک تو تشریف لایا مگر تَوبہ و اِسْتِغْفَار کی بجائے ماہِ رمضان کو گُنَاہوں میں گزار دیا ۔ ( [1] )  

اللہ کی پناہ ! اللہ کی پناہ ! اے عاشقانِ مہِ رمضان ! غور تو کیجئے ! رمضان المبارک میں گُنَاہ کر کے اس مُقَدَّس مہینے کی بے حُرمتی ( Dis-respect )  کرنا کتنا نقصان دِہ ہے... ! رمضانُ الْمُبارک کی بے حرمتی کرنے والے اس سے عبرت لیں ، ذرا سوچیں تو سہی... ! ہم کب تک اس دنیا میں زندہ رہیں گے ؟

ایک دن مرنا ہے آخر موت ہے                                                  کر لے جو کرنا ہے آخر موت ہے

ایک دِن مَلَکُ الْمَوت حضرت عزرائیل علیہ السَّلام تشریف لائیں گے ، ہمارا مال ، ہماری دولت ، ہمارے رشتہ دار  ( Relatives ) ، ہماری اَوْلاد ، دوست احباب ، کچھ بھی کام نہیں آئے گا ، سب دیکھتے رہ جائیں گے ،  آہ ! ہمارے جسم سے رُوح نکال لی جائے گی ، پھر غَسَّال کو بلا لیا جائے گا ، کفن پہنا دیا جائے گا ، آہ ! صد کروڑ آہ ! پھر دیکھتے ہی دیکھتے نمازِ جنازہ ادا کر کے ہمیں اندھیری قبر میں اتار دیا جائے گا * اللہ نہ کرے ! اللہ نہ کرے ! اگر ہم نے ماہِ رمضان کی راتیں گُنَاہوں میں گزار کر * فضولیات میں مشغول رہ کر رمضانُ الْمُبارک کی بے حُرمتی کی ہو گی * اگر رَبّ ناراض ہو گیا * اس کے سبب قبر میں ہماری پکڑ ہو گئی * روزِ قیامت گرفت ہو گئی تو ذرا سوچئے ! ہمارا کیا بنے گا ؟ * خدانخواستہ اللہ پاک کی رحمت نہ ملی * شافِعِ محشر ، سلطانِ بحر و بَر صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شفاعت سے محروم رہ گئے تو کیا کریں گے ؟

تُو بس رہنا سدا راضی ، نہیں ہے تابِ ناراضی             تُو ناخوش جس سے ہو برباد ہے تیری قسم مولیٰ !


 

 



[1]...بستان الواعظین ، صفحہ : 188 ۔