Book Name:Aqa Ki Ramzan Say Muhabbat
عطا کر عافیت تو نَزْع و قَبْر وحَشْر میں یاربّ ! وسیلہ فاطِمہ زَہرا کا کر لطف و کرم مولیٰ !
میں رحمت ، مغفِرت ، دوزخ سے آزادی کاسائل ہوں مہِ رمضان کے صدقے میں فرمادے کرم مولیٰ !
بَراءَ ت دے عذابِ قبر سے نارِ جہنَّم سے مہِ شعبان کے صدقے میں کر فضل و کرم مولیٰ ! ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! ابھی موقع ہے ، رمضانُ الْمُبارک تشریف لا رہا ہے ، زندگی میں کبھی رمضانُ الْمُبارک کی بے قدری ہوئی ہے ، بے ادبی ہو گئی ہے تو آج ہی توبہ کر لیں اور پَکی نِیَّت کر لیں کہ * اس سال رمضانُ الْمُبارک کی خوب قدر کریں گے * ماہِ رمضانُ الْمُبارک کی بے ادبی سے بچیں گے * سارے روزے رکھیں گے * پانچوں نَمازیں باجماعت ادا کریں گے * خُوب تلاوتِ کریں گے * رمضانُ الْمُبارک میں گناہوں سے بچنے کی بھر پور کوشش کریں گے * غیبت بھی نہیں کریں گے * چغلی بھی نہیں کریں گے * دوسروں کو تکلیف بھی نہیں دیں گے * بَس پُورا ماہِ رمضان نیکیوں میں * عبادت و ریاضت میں * عاجزی سے توبہ و اِسْتِغْفار کرتے ہوئے گزاریں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !
تراویح اور نَمازوں میں ، کمی ہو گی نہ روزوں میں
کرو مل کر یہ نیّت ، ماہِ رمضان آنے والا ہے
نبی کے عشق میں روؤں ، مدینے کے لئے تڑپوں
خُدا دے سوز و رِقَّت ، ماہِ رمضان آنے والا ہے
رہوں قائِم میں توبہ پر ، خُدایا فضل ایسا کر
گُنَاہوں سے دے نفرت ، ماہِ رمضان آنے والا ہے ( [2] )