Book Name:Aqa Ki Ramzan Say Muhabbat

ماہِ رمضان میں لوگ اپنی دُنیوی مَصْرُوفیات بڑھا لیتے ہیں۔رمضانُ الْمُبارک  کاروباری حضرات کے لئے کمائی کا مہینا ہوتا ہے ، ماہِ رمضان میں بازاروں میں رش ہو جاتا ہے ، جوتی ، کپڑے کی دُکانوں پر خُوب رَش لگتا ہے ، یُوں دُکانداروں کی مَصْرُوفیت بھی بڑھ جاتی ہے۔معاذ اللہ ! بعض نادان اسی مصروفیت کی وجہ سے فرض روزے بھی تَرْک کر ڈالتے ہیں ، نماز چھوڑ دیتے ہیں۔

آہ ! افسوس ! ہم لوگ عِیْدُ الفِطْر کے ایک دِن کے لئے پُورا رمضان تیاری کرتے ہیں مگر رمضانُ الْمُبارک کا پُورا مہینا کیسے گزارنا ہے ، اس کی تیاری ایک دِن بھی نہیں کرتے۔ رمضانُ الْمُبارک واقعی سیزن ہے مگر مال کمانے کا نہیں بلکہ یہ نیکیاں کمانے کا سیزن ہے ، خُوب ڈٹ کر عِبَادت کرنے کا سیزن ہے۔ دیکھئے ! ہمارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ماہِ رمضان میں عِبَادت پر کمر باندھ لیتے تھے یعنی عام روٹین سے بڑھ کر عِبَادت فرمایا کرتے تھے۔

اندازہ لگائیے ! آقا کریم ، رءّوْفُ رَّحیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا تو ایک ایک لمحہ عام حالات میں بھی نیکیاں کرتے ہی گزرتا تھا تو رمضانُ الْمُبارک میں عِبَادت کی کس قدر کَثْرت فرماتے ہوں گے۔دوسری طرف ہمارا حال کیا ہے... ؟ عام دِنوں کی عِبَادت بھی بَس ایسی ہی ہے... ! ! خُوش بخت ہیں جو پانچوں نَمازیں باجماعت پڑھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ، ورنہ ایک تعداد ہے جو نَمازِ باجماعت سے بھی محروم رہتے ہیں۔

بہر حال ! ہم ماہِ رمضان کی عِبَادت میں اِضَافہ کریں گے ، پہلے 5 نمازیں پڑھتے تھے * اب تراویح بھی پڑھیں گے * تہجد بھی شروع کردیں گے * اِشْراق چاشت کے نوافِل