Book Name:Ghazwa e Badar Say Hum Nay Kia Seekha
تو ہم آسانی تک نہیں پہنچ پائیں گے اور اس کے برعکس ہم جتنی تنگیاں برداشت کرتے جائیں گے ، اتنی ہی ہمارے لئے آسانیاں آتی جائیں گی۔
ایسا کبھی بھی نہیں ہوتا کہ ہم پہلا ہی قدم اُٹھائیں اور کامیابی ہمارے سامنے آ کر کھڑی ہو جائے۔ صبر کرنا ہی پڑتا ہے ، مشکلات سے گزرنا ہی پڑتا ہے۔
امیرِ اہلسنت کا صبر اور کامیابی
آج کے دَور کے لحاظ سے ہمارے سامنے شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری دَامَت بَرَکاتُہم العالیہ ایک رول ماڈل ( A Role Model ) ہیں ، سالوں پہلے کی بات ہے ، آپ نے ایک مقصد اپنایا کہ مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشش کرنی ہے ، آپ اس مقصد کی تکمیل کے لئے تنہا چلے ، مشکلات بھی آئیں ، آپ کو ستایا بھی گیا ، لوگوں نے دھکے بھی دئیے ، آوازے بھی کسے ، بُرا بھلا بھی کہا گیا ، آپ کے خِلاف کتابیں بھی لکھی گئیں ، پروپیگنڈے بھی کئے گئے ، اورتو اور مَعَاذَ اللہ ! آپ کے قتل کی سازشیں بھی کی گئیں مگر آپ ثابت قدم رہے ، یہاں تک کہ آپ پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا مگر آپ ثابت قدم رہے ، صبر کرتے رہے ، برداشت کرتے ہوئے استقامت کے ساتھ ، حکمتِ عملی کے ساتھ آگے بڑھتے رہے ، بڑھتے رہے یہاں تک کہ آپ کی بنائی ہوئی پیاری تحریک دعوتِ اسلامی آج دُنیا بھر میں عام ہو گئی ، آج وہ صبر رنگ لایا ، آپ کے دَم قدم سے آج دُنیا بھر میں دِین کا کام ہو رہا ہے اور بڑے بڑے علمائے کرام ، مفتیانِ کرام ، بڑے بڑے پِیر ، سجّادہ نشین آپ کو سلامِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں :
مسلک کا تُو امام ہے الیاس قادری ! تدبیر تیری تام ہے الیاس قادری !