Book Name:Ghazwa e Badar Say Hum Nay Kia Seekha
لکڑہارے نے سمجھایا کہ میرے بیٹو ! یہی ہے اتفاق کی طاقت... ! ! لکڑیاں جب جُدا جُدا تھیں تو تم نے آسانی سے انہیں توڑ لیا ، جب وہ آپس میں مِل گئیں تو تم انہیں توڑ نہیں سکے۔ بیٹوں کو یہ بات سمجھ آئی اور انہوں نے لڑنا جھگڑنا چھوڑ دیا۔
یہ ایک فرضی کہانی ہے ، ہم نے بچپن سے پڑھی ہوئی یا سُنی ہوئی ہے ، ہم جانتے بھی ہیں مگراس پر عمل نہیں کرتے۔ بہرحال ! آپس کا اِتّفاق وہ عظیم طاقت ہے کہ یہ ہو تو کامیابی ہر میدان میں قدم چومتی ہے اور یہ طاقت نہ ہو ، آپس میں اختلافات ، لڑائی جھگڑے ہوں تو کامیابی ملنا انتہائی دُشوار ہے۔
دُنیا کے جھگڑوں سے یکسر چُھڑا کر غیروں کی الفت کو دِل سے مٹا کر
شاہِ والا مجھے اپنا بنا لو ! اپنا بنا لو ! مجھے ، اپنا بنا لو !
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
تیسرے نمبر پر اللہ پاک نے ارشاد فرمایا :
وَ اصْبِرُوْاؕ ( پارہ : 10 ، سورۂ انفال : 46 )
ترجمہ کَنْزُ العرفان : اور صبر کرو۔
صبر کامیابی کے لئے انتہائی لازمی چیز ہے۔ جب تک ہم اپنے پیروں پر کھڑے نہیں رہ سکتے ، اس وقت تک ہم کامیاب ہو نہیں سکتے۔ کامیابی اَصْل میں صبر کے نتیجے کا نام ہے۔بندہ ہر میدان میں ، ہر مشکل میں ثابِت قدم رہے ، دُنیا کا کوئی طُوفان بھی اُسے اپنے مقصد سے ہٹا نہ پائے ، کیسی ہی مشکل ہو ، اس کے قدم نہ ڈگمگائیں ، ایسا شخص ایک نہ ایک دِن کامیابی حاصِل کر ہی لیتا ہے۔