Book Name:Ghazwa e Badar Say Hum Nay Kia Seekha
تنہا چلا تو ساتھ تیرے ھو گیا جہاں میٹھا تیرا کلام ہے الیاس قادری !
ہے دعوت اسلامی کی دنیا میں دھوم دھام مقبول تیرا کام ہے الیاس قادری !
یہ ہے صبر کا نتیجہ... ! ! لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ ہم صبرکریں ، برداشت کریں ، مشکل آئے ، پریشانی آئے ، مصیبت آئے ، استقامت کے ساتھ ، حکمتِ عملی کے ساتھ اپنے مقصد کی طرف بڑھتے رہیں ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! ایک دِن کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔
پیارے اسلامی بھائیو ! ہم لوگ بعض دفعہ صبر تو کر لیتے ہیں مگر صبر کا جو ٹائِم پیریڈ ( Time period ) ہوتا ہے ، اسے پُورا نہیں کرتے۔ یاد رکھئے ! کامیابی کے حُصُول پر صبر کا دورانیہ بھی بہت اَثَرانداز ہوتا ہے۔ جس کامیابی کے لئے 3 گھنٹے کا صبرچاہئے ، اس کے لئے ہمیں 3گھنٹے ہی صبر کرنا پڑے گا ، 2گھنٹے صبر کریں گے تو کام نہیں بنے گا ، جس کامیابی کے لئے ہمیں 10 سال صبر کی ضرورت ہے ، اس کے لئے 10 سال ہی صبر کرنا ہو گا ، یوں صبر کے دورانیے کو ملحوظ رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔ کسی صاحِبِ عِلْم سے پوچھا گیا : ہمیں کب تک صبر کرنا چاہئے ؟ انہوں نے بڑا پیارا جواب دیا : کہا : اللہ پاک فرماتا ہے :
اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَۚ(۴۶) ( پارہ : 10 ، سورۂ انفال : 46 )
ترجمہ کَنْزُ العرفان : بیشک اللہ صبرکرنے والوں کے ساتھ ہے۔
لہٰذا جب تک تم چاہتے ہو کہ اللہ پاک ( کی مد د و نُصْرت ) تمہارے ساتھ رہے ، اس وقت تک صبر کرتے رہو۔ اللہ پاک ہمیں صبر اور برداشت کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔