Ghazwa e Badar Say Hum Nay Kia Seekha

Book Name:Ghazwa e Badar Say Hum Nay Kia Seekha

نہ تیغ وتیر پر تکیہ ، نہ خنجر پر نہ بھالے پر

بھروسا تھا تو اِک سادی سی کالی چادر والے پر ( [1] )

یہ ہے کامیابی کی اَصْل بنیاد... ! !  اس کے بغیر ایک مسلمان کی کامیابی ممکن ہی نہیں ہے۔اللہ پاک ہمیں کامِل اطاعت و فرمانبرداری کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

 ( 2 ) : اِتَّفاق و اِتِّحاد

دوسرے نمبرپر اللہ پاک  نے ارشاد فرمایا :

وَ لَا تَنَازَعُوْا   ( پارہ : 10 ، سورۂ انفال : 46 )  

ترجمہ کَنْزُ العرفان : اور آپس میں بے اتفاقی نہ کرو   ۔

یہ کامیابی کی دوسری شرط ہے کہ ہم آپس میں اتفاق و اِتِّحاد کے ساتھ رہیں ، آپس میں لڑائی جھگڑے اور نفسانی اختلافات سے ہمیشہ بچتے رہیں۔ اگر ہم آپس میں لڑائی جھگڑا کریں گے تو کیا ہو گا ؟ یہاں اس کے2 اَہَم اور بنیادی نقصانات بتائے گئے ، فرمایا :

فَتَفْشَلُوْا    ( پارہ : 10 ، سورۂ انفال : 46 )

ترجمہ کَنْزُ العرفان : ورنہ تم بزدل ہوجاؤ گے ۔

ایک ایک ہوتاہے اور دو گیارہ ہوتے ہیں ، اگر ہم لڑائی جھگڑا کریں گے تو ہماری طاقت کم ہو جائے گی ، ہم اکیلے اکیلے رہ جائیں گے اور یہ کمزوری ہمارے اندر بزدلی پیدا کر دے گی۔ اور دوسرا نقصان یہ ہو گا کہ

وَ تَذْهَبَ رِیْحُكُمْ   ( پارہ : 10 ، سورۂ انفال : 46 )

ترجَمہ کنزُ العرفان : اور تمہاری ہوا  ( قوت )  اکھڑ جائے گی ۔


 

 



[1]...شاہنامۂ اسلام، صفحہ:229۔