Book Name:Ba Wuzu Rehnay Ke Fazail
مؤمن کی پہچان ہے۔ ) ( 2 ) : مدینے کے تاجدار ، مکی مدنی سرکار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت اَنَس رَضِیَ اللہ عنہ سے فرمایا : بیٹا ! اگر تم ہمیشہ با وُضو رہنے کی اِستِطاعت رکھو تو ایسا ہی کرو کیونکہ مَلَکُ الْمَوت علیہ السَّلام جس بندے کی روح حالتِ وُضو میں قبض کرتے ہیں ، اُس کے لئے شہادت لکھ دی جاتی ہے۔ ( [1] ) ( 3 ) : ایک حدیث شریف میں ہے : با وُضُو سونے والا روزہ رکھ کر عبادت کرنے والے کی طرح ہے۔ ( [2] )
سُبْحٰنَ اللہ ! اللہ پاک ہمیں ہمیشہ باوضو رہنے کی توفیق عطا فرمائے اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
قُوْتُ الْقُلُوب میں ہے : مصطفےٰجانِ رحمت ، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : جب بندہ با وُضُو سوتا ہے اس کی روح عرش کی طرف لے جائی جاتی ہے تو اس کے خواب سچے ہوتے ہیں۔اگر با وُضُو نہ سوئے تو اس کی روح پہنچنے سے قاصِر رہتی ہے اور اسے پریشان کن خواب آتے ہیں جو سچے نہیں ہوتے۔ ( [3] )
اللہ پاک نے حضرت موسیٰ کلیمُ اللہ علیہ السَّلام سے فرمایا : اے موسیٰ ! اگر بے وُضو ہونے کی صورت میں تجھے کوئی مصیبت پہنچے تو خود اپنے آپ کو ملامت کرنا۔ ( [4] )