Ba Wuzu Rehnay Ke Fazail

Book Name:Ba Wuzu Rehnay Ke Fazail

غیر مسلم مسلمان ہو گیا... ! !

    ہندکے ایک اسلامی بھائی کا کچھ اس طرح بیان ہے : میں کفر کے اندھیروں میں بھٹک رہا تھا ، ایک دن کسی نےشیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت  حضرتِ علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری دَامَت برکاتہم العالیہ کا رسالہ احترامِ مسلم تحفے میں دیا مَیں نے پڑھا تو حیران رہ گیا کہ جن مسلمانوں کو میں نے ہمیشہ نفرت کی نگاہ سے دیکھا ہے ان کا مذہبِ اسلام اس قدر امن کا پیام دیتا ہے ! رسالے کی تحریر تاثیر کا تیر بن کر میرے دل میں اتری اور دِل میں اسلام کی محبت گھر کر گئی۔ایک دن میں بس میں سفر کر رہا تھا کہ چند داڑھی اور عمامے والے اسلامی بھائیوں کا قافلہ بھی بس میں سوار ہو ا ، مَیں دیکھتے ہی سمجھ گیا کہ یہ مسلمان ہیں ، میرے دل میں اسلام کی محبت تو پیدا ہو ہی چکی تھی لہٰذا میں احترام کی نظر سے انہیں دیکھنے لگا ، اتنے میں ایک اسلامی بھائی نے نبئ مکرم ، نورِ مُجَسَّم  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی شان میں نعت شریف پڑھنی شروع کردی ، مجھے اس کاانداز بہت اچھا  لگا ، میری دلچسپی دیکھ کران میں سے ایک نے مجھ سے گفتگو شروع کردی ۔ وہ تاڑ گیا کہ میں مسلمان نہیں ہوں ، اس نے مسکراتے ہوئے بڑے دلنشین انداز میں مجھ سے کہا ، میں آپ سے اسلام قبول کرنے کی د رخواست کرتا ہوں ، میں رسالہ احترامِ مسلم پڑھ کر پہلے ہی دلی طور پر اسلام کا شیدائی ہوچکا تھا ، اس کے محبت بھرےانداز نے دل پر مزید اثر ڈالااور الحمد للہ  میں کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔ ( [1] )

اسی ماحول نے ادنیٰ کو اعلیٰ کردیا دیکھو      اندھیرا ہی اندھیرا تھا اُجالا کردیا دیکھو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                      صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...غافل درزی، صفحہ:25۔