Ba Wuzu Rehnay Ke Fazail

Book Name:Ba Wuzu Rehnay Ke Fazail

عیب مت ڈھونڈیئے !

پیارے اسلامی بھائیو ! اس ایمان افروز واقعہ سے ہمیں 2 مدنی پھول سیکھنے کو مِلے  ( 1 ) : ایک تو یہی کہ وُضُوکی برکت سے گُنَاہ جھڑتے ہیں  ( 2 ) : دوسرا مدنی پھول یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ پاک کے نیک بندے دوسروں کے عیب دیکھنا پسند نہیں فرماتے تھے ، دیکھئے ! امامِ اعظم رحمۃُ اللہ علیہ  کوبطورِ کرامت دوسروں کے عیب نظر آجاتے تھے تو آپ نے دُعا کی کہ یہ کرامت آپ سے واپس لے لی جائے۔

آہ ! اب ہمارا حال بالکل الٹ ہے ، اللہ والے کوشش کرتے تھے کہ انہیں عیب نظر نہ آئیں ، اب لوگ دوسروں کے عیب ڈھونڈتے ہیں ، کوشش کی جاتی ہے کہ کسی طرح فُلاں کا عیب نظر آجائے  اور میں اس کا چرچا کرکے اسے بدنام کر دوں ۔ اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ کاش ! دوسروں کے عیب ڈھونڈنے والے نہیں بلکہ عیبوں پر پردہ ڈالنے والے بن جائیں۔

عیبوں کو ڈھونڈتی ہے فقط عیب جُو کی نظر   جو خوش مزاج ہیں حسن و کمال دیکھتے ہیں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

وُضُو کی اِبْتداکب اور کیسے ہوئی ؟

ایک مرتبہ مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِین حضرت  علی المرتضیٰ شیرِ خُدا رَضِیَ اللہ عنہ طواف کر رہے تھے ، اس دوران کسی نے آپ کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور عرض کیا : عالی جاہ ! ایک سُوال پوچھنا ہے۔حضرت علی المرتضیٰ رَضِیَ اللہ عنہ نے خاموشی اختیار فرمائی اور طواف جاری رکھا ، طواف کے 7  چکر مکمل کئے ، پھرحطیمِ کعبہ میں طواف کی 2