Book Name:Ba Wuzu Rehnay Ke Fazail
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف ( ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی )
پِیرانِ پیر ، پِیر دستگیر حُضُور غوثِ اَعْظَم شیخ عبد القادِر جیلانی رحمۃُ اللہ علیہ نے اپنی زِندگی کا ایک لمبا عرصہ مجاہدات میں گزارا ، جب آپ بغداد شریف میں عِلْمِ دِین پڑھتے تھے ، آپ کا معمول تھا کہ مدرسے کے اَسْبَاق پڑھ کر جنگلوں کی طرف نکل جاتے ، وہیں سبق یاد کرتے اور عبادت میں بھی مَصْرُوف رہا کرتے تھے ، اسی زمانے کی بات ہے ، ایک روز حُضُور غوثِ اعظم شیخ عبد القادِر جیلانی رحمۃُ اللہ علیہ نے کسی غار کے قریب ایک پتھر دیکھا ، اس پر ایک درودِ پاک لکھا ہوا تھا ، ساتھ ہی یہ بھی لکھا تھا کہ یہ درودِ پاک ( جو پتھر پر لکھا ہے ) ، اسے ایک مرتبہ پڑھنے سے 50 ہزار درود شریف کا ثواب ملتا ہے ، حُضُور غوثِ اعظم رحمۃُ اللہ علیہ نے وہ درود شریف نوٹ فرما لیا اور اسے پڑھنے لگے ، بعد میں ایک روز آپ کو خواب میں پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی زیارت ہوئی ، آپ نے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے اُسی درود شریف کے متعلق پوچھا ( کہ کیاواقعی وہ درود شریف پڑھنے سے 50 ہزار درود شریف کا ثواب ملتا ہے ؟ ) سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : نہیں ، اس درود شریف کو پڑھنے سے 50 ہزار نہیں بلکہ