Ba Wuzu Rehnay Ke Fazail

Book Name:Ba Wuzu Rehnay Ke Fazail

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے : اَلنِّیَّۃُ الْحَسَنَۃُ تُدْخِلُ صَاحِبَہَا الْجَنّۃَ  اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کروا دیتی ہے۔ ( [1] )     اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے ! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نیت کیجئے ! * رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ  کا عشقِ رسول

مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ نے ایک بار ایک مقام پر پہنچ کر پانی منگوایا اور وُضُو کیا ، پھر یکایک مسکرائے اور اپنے ساتھیوں سے فرمانے لگے : جانتے ہو میں کیوں مُسْکرایا ؟ پھر خُود ہی اس سُوال کا جواب دیتے ہوئے فرمایا : میں نے دیکھا کہ ایک روز سرکارِ نامدار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے وُضُو فرمایا تھا اور وضو کرنے کے بعد مسکرائے تھے اور صحابۂ کرام  علیہم الرِّضْوَان سے فرمایا تھا : جانتے ہو میں کیوں مسکرایا ؟ پھر مکی مدنی مصطفےٰ ، احمدِ مجتبیٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے خُود ہی فرمایا : جب آدمی وُضُو کرتا ہے تو چہرہ دھونے سے چہرے کے اور ہاتھ دھونے سے ہاتھوں کے اور سر کا مسح کرنے سے سر کے اور پاؤں دھونے سے پاؤں کے گُنَاہ جَھڑ جاتے ہیں۔ ( [2] )

وُضُو کرکے خَنداں  ہوئے شاہِ عثماں       کہا : کیوں  تَبسُّم بھلا کر رہا ہوں ؟


 

 



[1]...مسند فِرْدَوس، جلد:4، صفحہ:305، حدیث:6895۔

[2]...مسندِ امام  احمد ، جلد: 1، صفحہ: 190، حدیث: 423۔