Book Name:Ba Wuzu Rehnay Ke Fazail
یعنی انہیں دھوئے ، تیل لگائے اور کنگھا کرے۔
پیارے اسلامی بھائیو ! رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی مُبارک زُلفیں کبھی نِصْف ( یعنی آدھے ) کان مُبارک تک * کبھی کان مُبارک کی لَو تک اور * بعض اوقات بڑھ جاتیں تو مُبارک شانوں یعنی کندھوں کو جُھوم جُھوم کر چومنے لگتیں * ہمیں چاہئے موقع بہ موقع تینوں سُنتیں ادا کریں ، یعنی کبھی آدھے کان تک تو کبھی پورے کان تک تو کبھی کندھوں تک زُلفیں رکھیں * بعض لوگ سیدھی یا اُلٹی جانب مانگ نکالتے ہیں یہ سُنّت کے خِلاف ہے * سُنّت یہ ہے کہ اگر سَر پر بال ہوں تو بیچ میں مانگ نکالی جائے * مَرد کو اِختیار ہے کہ سَر کےبال مُنڈائے یا بڑھائے اور مانگ نکالے * حضرت اَنَس رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سرِ اقدس میں اکثر تیل لگاتے اور داڑھی مُبارک میں اکثر کنگھی کرتے اور اکثر سَر مُبارک پر کپڑا ( یعنی سَر بند شریف ) رکھتے تھے یہاں تک کہ وہ کپڑا تیل سے تَر ہو جاتا تھا۔ ( [1] )
تیل کی بُوندیں ٹپکتی نہیں بالوں سے رضا صبحِ عارِض پہ لُٹاتے ہیں ستارے گیسو
وضاحت : اے رضا ! سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی سرکار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی مبارک زُلْفوں سے جو تیل کی بُوندیں ٹپک رہی ہیں ، مجھے تو یہ منظر یُوں لگ رہا ہے جیسے ستاروں بھری رات چہرۂ مصطفےٰ پر ، رُخِ وَالضُّحٰی پر ستارے نچھاور کر رہی ہے۔
مختلف سنتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃالمدینہ کی بہارشریعت جلد : 3 ، حصہ : 16 ، اور شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دَامَت برکاتہم العالیہ کا91صفحات کا رسالہ550سنّتیں اور آداب