Kalima Taiyiba Ki Barkat

Book Name:Kalima Taiyiba Ki Barkat

کلمہ  طیبہ پڑھنے والے اللہ پاک کے محبوب ہیں

    اللہ کے پیارے حبیب ، حبیبِ لبیب   صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم فرماتے ہیں : قیامت کے دن  اللہ پاک  ( فرشتوں ) سے فرمائے گا : کلمۂ طیبہ پڑھنے والوں کو میرے قریب کر دو اور میرے عرش کے سائے  میں جگہ دو ، بے شک میں ان سے محبت کرتاہوں۔ ( [1] )

کلمہ طیبہ اَفْضَل ذِکْر ہے

اے عاشقانِ رسول ! کلمۂ طیبہ بہت طاقت وَر  ( Powerful )  وظیفہ ہے ، حدیثِ پاک میں اسے اَفْضَل ذِکْر فرمایا گیا ، چنانچہ رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ   صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : اَفْضَلُ الذِّكْرِ : لَا  اِلٰهَ اِلَّا اللہ  وَ اَفْضَلُ الدُّعَاءِ : اَلْحَمْدُ لِلَّهِ یعنی سب سے اَفْضَل ذِکْر : کلمۂ طیبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ ہے اور سب سے اَفْضَل دُعا : الحمد للہ ہے۔ ( [2] )

مشہور مفسرِ قرآن ، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کی وضاحت میں فرماتے ہیں : لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ سے مراد پورا کلمہ شریف ہے یعنی لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔ ورنہ صرف لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ تو بہت سے مُوَحِّد کفار بلکہ ابلیس بھی پڑھتا ہے۔جس چیز سے مؤمن بنتے ہیں وہ ہے مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲ۔ چونکہ * کلمہ شریف سے کفر کی گندگی دور ہوتی ہے * اسے پڑھ کر کافر مؤمن ہوتا ہے * اس سے دل کا  زنگ دور ہوتا ہے * اس سے غفلت جاتی ہے * دل میں بیداری آتی ہے یہ حَمْدِ الٰہی و نَعْتِ مصطَفْوِیْ کا مجموعہ ہے اس لئے یہ اَفْضَلُ الذِّکْر ہوا * صوفیائے کرام فرماتے ہیں


 

 



[1]...مسندِ فردوس ، جلد : 5 ، صفحہ : 236 ، حدیث : 8055 ۔

[2]...ابنِ ماجہ ، کتاب الادب ، باب فضل الحامدین ، صفحہ : 609 ، حدیث : 3800۔