Book Name:Kalima Taiyiba Ki Barkat
جاتا ہے۔آئیے ! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، نیت کیجئے ! * رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کلمہ طیبہ کا وِرْد کروایا
صحابئ رسول حضرت شدَّاد بن اَوْس رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : ہم صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت میں حاضِر تھے ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ہم سے پوچھا : ہَلْ فِیْکُمْ غَرِیْبٌ یعنی تم میں کوئی اجنبی تو نہیں ہے ( یعنی یہاں سب صحابہ ہی بیٹھے ہیں ، کوئی غیر مسلم تو نہیں بیٹھا ہوا ) ؟ ہم نے عرض کیا : یَا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! ہم سب مسلمان ہی ہیں ، کوئی غیر نہیں ہے۔رسولِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : پِھر دروازے بند کر دو ( چنانچہ دروازے بند کر دئیے گئے ) ، اب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : اِرْفَعُوْا اَیْدِیَکُمْ وَ قُوْلُوْا : لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ ہاتھ اُوپر اُٹھا لو اور لَااِلٰہَ اِلَّا اللہ پڑھنا شروع کر دو۔ حضرت شدّاد بن اَوْس رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : ہم سب نے ہاتھ اُوپر اُٹھا لئے اور کلمہ طیّبہ؛ لَااِلٰہَ اِلَّا اللہ کا وِرْد شروع کر دیا۔ کچھ دَیْر اسی طرح ذِکْرُ اللہ کروانے کے بعد مالِکِ جنّت ، قاسِمِ نعمت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے خوشخبری سُناتے ہوئے فرمایا : اَبْشِرُوْافَاِنَّ اللہ قَدْ غَفَرَلَکُمْ تمہیں بِشَارت ہو کہ بے شک اللہ پاک نے تمہیں بخش دیا ہے۔
مزید آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے یہ بھی فرمایا : الحمد للہ ! اے اللہ پاک ! تُو نے مجھے یہ پاکیزہ کلمہ دے کر بھیجا ، اسے پڑھنے کا حکم دیا اور اس پر جنّت کا وَعدہ بھی فرمایا ، بے شک تُو