Book Name:Kalima Taiyiba Ki Barkat
نہیں مگر اللہ ، وہ باقی رہے گا ، ہر چیز فنا ہو جائے گی ) اسے غم اور پریشانی سے محفوظ رکھا جائے گا۔ ( [1] )
اللہ پاک ہمیں کلمۂ طیبہ کی کثرت کرنے ، زبان کو ذِکْر و درود سے تر رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
نزع کے وقت کلمہ طیبہ کی تلقین کرو !
تاجدارِ رِسالت ، شہنشاہِ نُبوت کا فرمانِ عالیشان ہے : لَقِّنُوْا مَوْتَاكُمْ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللہ اپنے مُردوں کو لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ کی تلقین کرو۔ ( [2] ) یعنی جومرنے کے قریب ہو اسے کلمہ سکھاؤ اس طرح کہ اس کے پاس بلند آواز سے کلمہ پڑھو۔ ( [3] )
صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحمۃُ اللہ علیہ بہارِ شریعت میں لکھتے ہیں : جانکنی ( یعنی نزع ) کی حَالت میں جب تک روح گلے کو نہ آئی ( ہو ) مرنے والے کو تلقین کریں یعنی اس کے پاس بلند آواز سے اَشْھَدُ اَنْ لَّآاِلٰہَ اِلاَّ اللہ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّداً رَّسُوْلُ اللہ پڑھیں مگراسے ( یعنی مرنے والے کو ) اس کے کہنے کا حکم نہ کریں۔جب اس ( یعنی مرنے والے ) نے کلمہ پڑھ لیا تو تلقین موقوف کر دیں۔ہاں اگر کلمہ پڑھنے کے بعد ا س نے کوئی بات کی تو پھر تلقین کریں کہ اس کا آخر کلام لَا اِلٰہَ اِلَّاا للہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲ ہو۔ ( [4] )