Book Name:تَوَجُّہ اِلَی اللہ
اور ظالِم بادشاہ تھا ، وہ اللہ پاک کی نافرمانی میں حد سے بڑھا ہوا تھا ، ایک مرتبہ ایک جنگ میں بادشاہ گرفتار کر لیا گیا ، اب اسے قتل کرنے کے لئے مختلف قسم کی سزائیں تجویز کی جانے لگیں ، آخر یہ طَے پایا کہ ظالِم بادشاہ کو ایک بڑی تانبے کی دیگ میں ڈال کر اُونچی جگہ رکھا جائے اور نیچے آگ جلا دی جاے۔ ایسا ہی کیا گیا ، تانبے کی ایک بڑی دیگ میں بادشاہ کو ڈال کر نیچے آگ جلا دی گئی ، آہستہ آہستہ دیگ گرم ہونا شروع ہوئی ، بادشاہ کا جسم جھلسنے لگا ، بادشاہ چونکہ غیر مسلم تھا ، جھوٹے خُداؤں کی پُوجا کیا کرتا تھا ، چُنانچہ مُشکل کی اس گھڑی میں بادشاہ نے اپنے جھوٹے خُداؤں کو پُکارنا شروع کیا ، ایک ایک کر کے اپنے باطِل خُداؤں کو پُکارتا گیا مگر اَفسوس ! ساری زِندگی جن کے سامنے سَر جھکایا تھا ، جن کے آگے پیشانی رگڑی تھی ، مُشکل کی اس گھڑی میں اُن جھوٹے خُداؤں نے نہ اس کی پُکار سننی تھی ، نہ ہی سُنی۔ دُشمن کا مُلْک ہے ، نہ اپنی فوج ، نہ عزیز رشتے دار ، ایسے وقت میں جھوٹے خُداؤں نے بھی پُکار نہ سُنی ، سب اُمِّیدیں ٹوٹ گئیں ، سب دروزاے بند ہو گئے ، اب یہ بادشاہ مسلمانوں کے رَبّ یعنی ایک سچّے خُدا ، اللہ رحمٰن و رَحیم کی طرف مُتَوَجِّہ ہوا اور اس نے بلند آواز سے لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ پڑھنا شروع کر دیا ، بادشاہ نے مُشکل کی اس گھڑی میں سچّے دِل سے تَوبہ کی ، اللہ پاک کی عظیم بارگاہ میں بادشاہ کی تَوبہ قبول ہو گئی ، اَچانک بارش برسنا شروع ہوئی ، بارش کی وجہ سے آگ بجھ گئی ، پھر بہت تیز ہوا چلی ، اتنی تیز کہ دیگ سمیت بادشاہ کو اُڑاکر لے گئی ، اب بادشاہ دیگ سمیت ہوامیں اُڑتا ہوا لَا اِلٰہَ اِلَّااللہ کی صدائیں بلند کر رہا تھا ، ہوا نے دیگ کو ایک غیر مسلم قوم میں جا کر اُتارا ، لوگوں نے جب دیکھا کہ ایک شخص جو دیگ سمیت اُڑتا ہوا آیا ہے اور اس کی زبان پر کلمہ طیبہ جاری ہے تو سب لوگ