Book Name:Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! غور فرمائیے ! یہ کتنی پیاری خواہش ہے ، کیسی نِرالی تمنّا ہے کہ کاش ! اللہ پاک ہمیں ہم سے پہلے والے نیک لوگوں میں شامِل فرما دے۔ اللہ پاک کو ان نو مُسْلِم صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کا یہ جواب ، ان کے یہ پیارے پیارے جملے اور ان کی یہ خوبصُورت تمنّا ایسی پسند آئی کہ رَبِّ کائنات نے قرآنِ کریم میں اسے ذِکْر فرمایا اور ان کی اس تمنّا کو قبولیت سے سرفراز کرتے ہوئے فرمایا :
فَاَثَابَهُمُ اللّٰهُ بِمَا قَالُوْا جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-وَ ذٰلِكَ جَزَآءُ الْمُحْسِنِیْنَ(۸۵)
( پارہ : 7 ، سورۂ مائدہ : 85 )
ترجمہ کَنْزُ العرفان : تو اللہ نے اُن کے اِس کہنے کے بدلے انہیں وہ باغات عطا فرمائے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ، ہمیشہ ان میں رہیں گے اور یہ نیک لوگوں کی جزا ہے۔
مشہور مفسرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت ، مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ علیہ اس آیت کے تحت فرماتے ہیں : اس آیت سے معلوم ہوا کہ اچھوں کا ساتھ اور نیکوں کے زُمرے میں داخِل ہونا اللہ پاک کی بڑی نعمت ہے ، مزید یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ پاک نکتہ نواز ہے ، چاہے تو ایک اچھے لفظ کے صدقے سارے گُنَاہ بخش کر دوزخی کو جنّتی بنا دیتا ہے ، دیکھو ! ان نومُسْلِم صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان نے ( اپنے دِل کی تمنّا کا اِظْہار کرتے ہوئے ) صِرْف اتنا کہا :
وَ نَطْمَعُ اَنْ یُّدْخِلَنَا رَبُّنَا مَعَ الْقَوْمِ الصّٰلِحِیْنَ(۸۴) ( پارہ : 7 ، سورۂ مائدہ : 84 )
ترجمہ کَنْزُ العرفان : اور ہم طمع کرتے ہیں کہ ہمیں ہمارا رب نیک لوگوں کے ساتھ ( جنت میں ) داخل کر دے۔
اللہ پاک کو ان کی یہ بات پسند آ گئی اور رَبِّ کائنات نے انہیں جنّت کا وارِث بنا دیا۔
یَااللہ ! یَارَحْمٰنُ ! یاحَنَّانُ ! یَامَنَّانُ !