Book Name:Qurbani Ek Ba Maqsad Fariza
اس میں اُن لوگوں کے لئے عِبْرت ہے جو قربانی کے وقت تماشا لگاتے ، جانور کی جان نکلتے دیکھ کر ، اس کے بلکنے کی آوازیں سُن کر خوش ہوتے اور مَعَاذَ اللہ ! بعض نادان تو تالیاں بھی بجاتے ہیں۔ آہ ! یہ تماشا دیکھنے کا نہیں بلکہ اپنے گُنَاہوں پر شرمندہ ہونے اور اس جانور کا اِحْسَان ماننے کا وقت ہے۔
اے عاشقانِ رسول ! ہمیں ڈرنا چاہئے ، عبرت لینی چاہئے ، یہ جانور تو وہ ہے جو اپنے رَبِّ کریم کے نام پر اپنی جان قربان کر رہا ہے ، اپنی جان کی بازی لگا کر ہمارے گُنَاہوں کا کفّارہ ادا کر رہا ہے ، ہمیں تو چاہئے کہ اس کا اِحْسَان مانیں اور اس کی خوب عزّت کریں۔
اللہ پاک ہمیں ہدایت نصیب فرمائے اور مخلوقِ خُدا کے ساتھ بھلائی سے پیش آنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! یہ بات یاد رکھئے ! کہ قربانی کوئی تہوار یا رَسْم نہیں بلکہ ایک بامقصد فریضہ ہے۔ قربانی میں ہمارے لئے سیکھنے کا بہت کچھ موجود ہے * قربانی ہمیں جینے کا مقصد سمجھاتی ہے * قربانی میں ایثار کا درس ہے * قربانی ہمیں ہمدردی کا سبق دیتی ہے اور * سب سے اَہَم بات یہ کہ قربانی ہمیں بندگی کے آداب سکھاتی ہے۔ آئیے ! اس تعلق سے قرآنِ کریم کی ایک آیتِ کریمہ سُنتے اور اسے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں :
اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :
وَ لِكُلِّ اُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِّیَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ عَلٰى مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِیْمَةِ الْاَنْعَامِؕ-فَاِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ فَلَهٗۤ اَسْلِمُوْاؕ-وَ بَشِّرِ الْمُخْبِتِیْنَۙ(۳۴) ( پارہ : 17 ، سورۂ حج : 34 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : اور ہر امت کے لئے ہم نے