Book Name:Qurbani Ek Ba Maqsad Fariza
دنوں میں ایک دن کا روزہ رکھنا 1سال کے روزوں کے برابر ہے ، ان دنوں کی راتوں میں قیام کرنا ( یعنی رات کو جاگ کر عبادت کرنا ) شبِ قدر میں عبادت کرنے کے برابر ہے۔
یہاں یہ بھی یاد رہے کہ اس جگہ نیکی کی کوئی تخصیص نہیں ہے * یعنی ان مبارک اَیَّام میں ہر نیکی کا ثواب بڑھ جاتا ہے * ان دِنوں میں فرض نماز ادا کرنا عام دنوں کی فرض نمازوں سے زیادہ افضل * ان دِنوں کی نفل عبادت عام دِنوں کی نفل عبادت سے افضل * ان دنوں کے نفل روزے ، عام دِنوں کےنفل روزوں سے افضل * عشرۂ ذی الحج میں نیکی کی دعوت دینا عام دنوں میں نیکی کی دعوت دینے سے افضل * عشرۂ ذی الحج میں صدقہ کرنا عام دنوں میں صدقہ کرنے سے افضل * عشرۂ ذی الحج میں ذکرُ اللہ کرنا عام دنوں میں ذکر اللہ کرنے سے افضل * عشرہ ذی الحج میں ماں باپ کی زیارت کرنا عام دنوں میں ماں باپ کی زیارت کرنے سے افضل * عشرۂ ذی الحج میں تلاوت کرنا عام دنوں میں تلاوت کرنے سے افضل ، الغرض کوئی بھی نیکی ہو وہ عشرۂ ذی الحج میں کی جائے تو عام دنوں کی نسبت اس میں زیادہ فضیلت بھی ہے ، اللہ پاک کے ہاں زیادہ محبوب بھی ہے اور اس کا ثواب 700 گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔
سُبْحٰنَ اللہ ! اے عاشقانِ رسول ! یہ 10 دِن گویا نیکیوں کا موسمِ بہار ہیں ، ہمیں چاہئے کہ ہم ان اَیَّام کو غنیمت جانیں ، خوب نیکیاں کریں ، نمازیں پڑھیں ، نفل عبادت کریں ، تلاوت کریں ، ذِکْرُ اللہ کریں بلکہ حق تو یہ ہے کہ راتوں کو جاگ کر عبادت کی جائے کہ رات کی عبادت محبوب ہے۔ حضرت سعید بن جُبَیْر رَضِیَ اللہ عنہ کا معمول مبارک تھا کہ جب عشرۂ