Book Name:Qurbani Ek Ba Maqsad Fariza
اور صرف 18 سال کی عمر میں اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سے سندِ خِلافت بھی پائی ۔ ( [1] )
سیّدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ 1327ھ کوبغدادِ مُعَلّیٰ سے مدینۂ منورہ حاضر ہوئے اور تقریباً 75سال آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کویہاں قِیام کا شرف ملا۔ ( [2] ) آخری عمْر میں نظر کمزور ہوگئی تھی ، ڈاکٹرزنے علاج کےلئے جدہ جانے کا پراصرار کیا تو فرمایا : فقیر آنکھوں کے لئے مدینۂ مُنَوَّرَہ نہیں چھوڑ سکتا۔ ( [3] )
سیِّدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب میں مدینۂ مُنَوَّرَہ حاضِر ہوا تو شُروع کے دنوں میں ایسا وقت بھی آیا کہ مجھ پر سات 7 دن کا فاقہ گزرا ۔ 7ویں روز جب میں بھوک سے نِڈھال ہوگیا تو میرے پاس ایک پُرہیبت بُزُرگ تشریف لائے اور انہوں نے مجھے 3 مشکیزے دیئے ۔ ایک میں شہد ، دوسرے میں آٹا اور تیسرے میں گھی تھا ۔ مشکیزے دے کر یہ کہتے ہوئے تشریف لے گئے کہ میں ابھی بازار سے مزید اشیا لاتا ہوں ۔
تھوڑی دیر بعد چائے کا ڈِبّا اور چینی وغیرہ لاکر مجھے دیئے اور فوراً واپَس چلے گئے ۔ میں پیچھے لپکا کہ ان سے تفصیلات معلوم کروں مگر وہ غائب ہوچکے تھے ۔ قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خدمت میں عَرْض کیا گیا : آپ کے خیال میں وہ کون تھے ؟ انہوں نے فرمایا : میرے