Book Name:Qurbani Ek Ba Maqsad Fariza
ایسے نادانوں کو ڈر جانا چاہئے ، علّامہ اِبْنِ رَجَب حنبلی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایسے نادان سے تو وہ جانور بہتر ہیں کہ جب تک زِندہ رہے ، ذِکْرُ اللہ کرتے رہے ، آخِر اللہ پاک ہی کے نام پر قربان ہو گئے۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! قربانی کا اَصْل دَرْس تو یہی ہے کہ آدمی اللہ پاک کا حقیقی بندہ بن جائے ، اطاعت گزار ہو جائے ، دیکھئے ! اللہ پاک نے فرمایا کہ قربانی ہر اُمّت پر لازِم کی گئی تھی ، پھر بتایا قربانی شکرِ نعمت ہے اور یہ صِرْف اللہ پاک ہی کے لئے کی جائے گی ، پھر آخر میں اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ بَشِّرِ الْمُخْبِتِیْنَۙ(۳۴) ( پارہ : 17 ، سورۂ حج : 34 )
ترجَمہ کنزُ الایمان : اور اے محبوب خوشی سنادو ان تواضع والوں کو۔
یعنی اے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! جو مُخْبِت ( یعنی عاجزی کرنے والے ) ہیں ، انہیں جنّت کی خوشخبری سُنا دیجئے !
مُخْبِت ( یعنی عاجزی کرنے والے ) کون ہیں ؟ اس کی وَضَاحت کرتے ہوئے اللہ پاک فرماتا ہے :
الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ الصّٰبِرِیْنَ عَلٰى مَاۤ اَصَابَهُمْ وَ الْمُقِیْمِی الصَّلٰوةِۙ-وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ(۳۵) ( پارہ : 17 ، سورۂ حج : 35 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : وہ لوگ ہیں کہ جب اللہ کا ذکر ہوتا ہے توان کے دل ڈرنے لگتے ہیں اور انہیں جو مصیبت پہنچے اس پر صبرکرنے والے