Qurbani Ek Ba Maqsad Fariza

Book Name:Qurbani Ek Ba Maqsad Fariza

مفتی صاحب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  مزید فرماتے ہیں : اَور اعمال تَو کرنے کے بعد قبول ہوتے ہیں مگر قربانی کرنے سے پہلے ہی قبول ہو جاتی ہے ، لہٰذا  قربانی کو بیکار جان کر یا تنگ دِلی سے نہ کرو ! ہر جگہ عقلی گھوڑے نہ دوڑاؤ !  ( [1] )  

قربانی جہنّم سے حجاب بن جائے گی

رسولِ اکرم ، نورِ  مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : مَنْ ضَحَّی طِیْبَۃَ نَفْسِہٖ مُحْتَسِبًا لِاُضْحِیَتِہٖ کَانَتْ لَہٗ حِجَابًا مِّنَ النَّار یعنی جو بندہ خوش دلی سے  ثواب کی امید رکھتے ہوئےقربانی کرے ، یہ قربانی اس کے لئے جہنم سے حجاب  ( یعنی رکاوٹ ) بن جائے گی۔ ( [2] )

قربانی گُنَاہوں کا کفارہ ہے

ایک حدیث شریف کا خلاصہ ہے : قربانی کے جانور کے خون کے پہلے قطرے کے بدلے اللہ پاک قربانی کرنے والے کے پچھلے گناہ معاف فرما دیتا ہے۔ ( [3] )

اے عاشقانِ رسول ! غور طلب بات ہے ! گناہ کون کرتا ہے ؟ یقیناً انسان کرتا ہے ، جانور تو مُکَلَّف ہی نہیں ہیں ، یہ تو گُنَاہ نہیں کرتے مگر دیکھئے ! انسان کے گُنَاہوں کا کفّارہ کون بن رہا ہے ؟ بےگُنَاہ جانور... ! !  اس لحاظ سے اگر دیکھا جائے تو اس جانور کا ہم پر کتنا بڑا اِحْسَان ہے کہ گُنَاہ ہم نے کئے اور یہ بےگُنَاہ جانور اپنی جان کی بازی لگا کر ہمارے گُنَاہوں کا کفّارہ بَن رہا ہے۔


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 2 ، صفحہ : 375 ملتقطاً۔

[2]...جامع صغیر ، صفحہ : 533 ، حدیث : 8825۔

[3]...مستدرک ، کتاب الاضاحی ، جلد : 5 ، صفحہ : 314 ، حدیث : 7600خلاصۃً ۔