Book Name:Jannat Ke Kharidar
( 1 ) : مسجد نبوی کی توسیع کرنے کے بدلے جنت
اسی طرح ایک بار مسجدِ نبوی شریف کی تَوْسِیْع کرنی تھی ، قریب ہی ایک زمین کا ٹکڑا تھا ، مالِکِ جنّت ، قاسِمِ نعمت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے یہ پلاٹ مسجد میں شامِل کرنے پر جنّتی گھر کی خوشخبری سُنائی ، جیسے ہی حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کو یہ بات معلوم ہوئی ، آپ جلدی سے اس پلاٹ کے مالِک کے پاس پہنچے ، پلاٹ خریدا اور مسجدِ نبوی شریف کے لئے وَقْف کر دیا۔ ( [1] )
( 2 ) : کھجوروں کے باغ کے بدلے جنّت خریدی
اسی طرح ایک روایت ہے : مدینۂ پاک میں بَنُو نَجّار کا ایک کھجوروں کا باغ تھا ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : کون ہے جو اس باغ کو خرید کر مسجد بنا دے ؟ اس وقت بھی حضرت عثمانِ رضی اللہ عنہ نے پہل کی اور وہ باغ خرید کر مسجد بنا دی ، اس پر مالِکِ جنّت نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان سے جنّتی باغ کا وعدہ ( Promise ) فرمایا۔ ( [2] )
سُبْحٰنَ اللہ ! حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کی کیا شان ہے۔ آپ کو مسجد بنانے کا کتنا شوق تھا ، مسجدِ حرام شریف کی تَوْسِیْع کی ضرورت ہوئی ، جگہ حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ نے پیش کی ، مسجدِ نبوی شریف کی تَوْسِیْع کی ضرورت ہوئی ، جگہ حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ نے پیش کی ، اس کے عِلاوہ بھی مسجدیں بنانا ، مسجد کی تعمیر میں حِصَّہ لینا آپ کے پاکیزہ اَوْصاف میں سے ہے۔