Book Name:Jannat Ke Kharidar
پیارے اسلامی بھائیو ! اس روایت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہم سلمانوں کی خوب خیر خواہی کرنے والے تھے ، آپ نے تنگی کے وقت اپنے مسلمان بھائیوں کے لئے پانی کا کُنْواں خرید کر وقف کر دیا۔
کاش ! حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے صدقے ہم بھی خیر خواہی کرنے والے بن جائیں * بُھوکوں کو کھانا کِھلائیں * پیاسوں کو پانی پِلائیں * خشک علاقے جہاں پانی کی کمی ( Shortage ) ہو ، وہاں پانی کا انتظام کر دیں * پریشان حالوں کے کام آئیں * جو بیچارے دُکھ دَرْد کے مارے ہوئے ہیں ، ان کے ساتھ غم بانٹیں * بےسہاروں کا سہارا بنیں ، غرض؛ ہم مسلمانوں کے کام آنے والے ، ان کی بھلائی چاہنے والے اور جہاں تک ہو سکے دوسروں کو فائدہ پہنچانے والے بن جائیں۔
سیدی اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ کی خِدْمت میں ایک مرتبہ سُوال ہوا ، جس کا خُلاصہ تھا کہ قحط سالی وغیرہ کے موقع پر لوگ چندہ ( Donation ) جمع کر کے لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں ، اس کا کیا حکم ہے ؟ اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ نے اس کے جواب میں 60 احادیث لکھیں ، پِھر فرمایا : ان حدیثوں سے ثابِت ہوا کہ جو مسلمان اس عَمَل ( یعنی چندہ جمع کر کے بُھوکے پیاسوں کی خیر خواہی کا اہتمام کرنے ) میں نیک نیتی اور پاک مال سے شریک ہوں گے ، انہیں اللہ پاک کے کرم سے 25 فائدے ملنے کی اُمِّید ہے : ( 1 ) : اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! بُری موت سے بچیں گے ( 2 ) : عمر لمبی ہو گی ( 3 ) : رِزْق کی وُسْعت ، مال کی کثرت ہو گی ( 4 ) : خیر و برکت پائیں گے ( 5 ) : آفتیں ، بلائیں دُور ہوں گی ( 6 ) : بُرائی کے 70 دروازے بند ہوں گے ( 7 ) : شہر آباد