Book Name:Jannat Ke Kharidar
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمیں بھی یہ پاکیزہ وصف اپنانا چاہیئے ، یاد رکھئے ! مسجد بنانا سُنّتِ انبیاء ہے۔ دُنیا میں 3 مسجدیں سب سے اَفْضل ہیں : ( 1 ) : مسجدِ حرام ( جہاں کعبہ شریف ہے ) ( 2 ) : مسجدِ نبوی شریف ( 3 ) : مسجدِ اقصیٰ۔ یہ تینوں مسجدیں اللہ پاک کے نبیوں نے تعمیرفرمائی ہیں۔ مسجدِ حرام کی پہلی تعمیر حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام نے فرمائی اور طوفانِ نُوح کے بعد اسے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام نے تعمیر فرمایا۔ مسجدِ اَقْصیٰ کی سب سے پہلی بنیاد حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلام نے رکھی ، بعد میں حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلام نے اس کی تعمیر مکمل فرمائی اور مسجدِ نبوی شریف کی تو شان ہی کیا ہے کہ اس مبارک مسجد کو سب سے اَفْضَل نبی ، رسولِ ہاشمی ، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے خُود اپنے مبارک ہاتھوں سے تعمیر فرمایا ہے۔
کاش ! ہمیں بھی مسجد بنانے کی توفیق ملے۔ * اللہ پاک نے وُسْعت عطا فرمائی ہے تو پُوری کی پُوری مسجد بھی تعمیر کرنی چاہئے ، بڑی سعادت کی بات ہے * اگر اتنی وُسْعت نہیں تو خیر... ! ! اللہ پاک نے جتنی توفیق بخشی ہے ، مسجد کی تعمیر و ترقی میں اُتنا ہی حِصّہ شامِل کر لیجئے ! * مسجد کی تعمیر کے لئے ریت ، بجری ، سیمنٹ وغیرہ مہیا کر دینا * مسجد میں ضرورتًا ٹائلیں وغیرہ لگوا دینا * مسجد کا وُضُو خانہ بنوا دینا * منبر بنوانا * صفوں کا انتظام کر دینا وغیرہ یہ سب مسجد کی تعمیر و ترقی ہی کا حِصّہ ہے۔ اس میں حسبِ توفیق اپنا حِصّہ لازمی شامِل کرنا چاہئے۔ حدیثِ پاک میں ہے : جو اللہ پاک کی رضا کے لئے مسجد بنائے ، اللہ پاک اس کے لئے جنّت میں گھر بناتا ہے۔ ( [1] )