Book Name:Jannat Ke Kharidar
حضرت شیخ عبد الحق محدثِ دِہلوی رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں : یہ کُنواں ایک غیر مسلم ( Non-Muslim ) کاتھا ، حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ نے اس سے 12 ہزار دِرْہم ( یعنی چاندی کے سِکّوں ) کے بدلے آدھا کُنْواں خریدا ، اب چونکہ کنویں کا آدھا حِصَّہ وقف ہو چکا تھا ، لہٰذا کسی کو بھی پانی خریدنے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی ، یُوں اس غیر مسلم کو اس سے نفع ( Profit ) کمانا مشکل ہو گیا ، چنانچہ اس نے کُنْویں کا باقی آدھا حِصّہ بھی آپ ہی کے ہاتھ 8 ہزار دِرْہم کے بدلے بیچ دیا۔ ( [1] ) یعنی حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے کل 20 ہزار درہم کے بدلے یہ کنواں خرید کر وقف کیا اور جنّت کے حقدار قرار پائے۔
اے اللہ ! عثمان کے لئے جنّت لازم کر دے
پیارے اسلامی بھائیو ! اِس مُبارک کُنوئیں کی شان و عظمت پہ لاکھوں سلام کہ اِس مبارک کُنوئیں سے اللہ پاک کے پیارے حبیب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا پانی پینا بھی ثابت ہے۔ روایات میں ہے : ایک مرتبہ حضورِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم یہاں سے گزرے ، عرض کیا گیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! یہ کُنْواں ہے جو حضرت عثمان ِ غنی رضی اللہ عنہ نے خرید کر صدقہ کیا تھا۔ یہ سُن کر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے دُعا مانگی : اے اللہ پاک ! عثمان کے لئے جنّت لازِم کر دے۔ پِھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس کنویں سے پانی پیا اور فرمایا : اِس وادی میں عنقریب بہت چشمے ہوں گے جو بہت میٹھے ہوں گے لیکن بئرِ مُزنی ( یعنی بئرِ رُومہ ) اُن سب سے میٹھا ہوگا۔ ( [2] )