Book Name:Jannat Ke Kharidar
اے اللہ پاک ! عثمان سے راضی ہو جا... ! !
غزوۂ تبوک کا موقع تھا ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ساتھ صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کا لشکر سَفَر پر تھا ، راستے میں ایک مقام پر بہت مشکل پیش آئی ، کھانے پینے کی اشیاختم ہو گئیں ، شدید گرمی ( Intense Heat ) تھی ، بھوک اور پیاس کی شِدَّت ہوئی ، اس حالت میں صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کے چہروں پر اَفْسُردَگی ( Unhappiness ) کے آثار دکھائی دینے لگے جبکہ منافق اس حالت کو دیکھ کر خوش ہو رہے تھے۔
پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جب یہ صورتِ حال دیکھی تو غیب کی خبر دیتے ہوئے فرمایا : اللہ پاک کی قسم ! سورج غروب ہونے سے پہلے اللہ پاک تمہارے پاس رزق بھیج دے گا۔
حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ بھی لشکر میں موجود تھے ، آپ رضی اللہ عنہ نے جب یہ فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سُنا تو فوراً انتظام کرنا شروع کیا ، آپ نے غلے سے بھرے ہوئے 7 اونٹ خرید کر پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمت میں حاضر کر دئیے ، جب صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان نے یہ اُونٹ دیکھے تو ان کے چہروں پر خوشیپھیل گئی ، دوسری طرف منافقوں کے چہرے غمگین ہو گئے۔ سرورِ عالم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بارگاہ میں جب وہ 7 اونٹ پیش کئے گئے تو فرمایا : یہ کیا ہے ؟ کس کی طرف سے ہے ؟ عَرْض کیا گیا : یَا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ نے آپ کی خدمت میں تحفہ ( Gift ) پیش کیا ہے۔
راوِی کہتے ہیں : پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے یہ بات سُنی تو میں