Book Name:Jannat Ke Kharidar
صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مِعراج کی رات میں جنّتِ عَدْن میں داخِل ہوا ، وہاں بڑی آنکھوں والی ایک خوبصُورت حُور تھی ، میں نے اس سے پوچھا : لِمَنْ اَنْتِ ؟ تم کس کے لئے ہو ؟ حُور بولی : آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے ظلماًشہید کئے جانے والے خلیفہ عثمان بن عفّان رضی اللہ عنہ کے لئے۔ ( [1] )
جس آئینہ میں نورِ الٰہی نظر آئے
وہ آئینہ رخسار ہے عثمانِ غنی کا ( [2] )
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ایک شخص نے سرکارِ مدینہ ، راحتِ قلب و سینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے پوچھا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! کیا جنّت میں بجلی چمکے گی ؟ فرمایا : ہاں ! اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے ! جب عثمان ایک منزل سے دوسری منزل کی طرف جایا کریں گے تو ان کے لئے جنّت میں بجلی چمکا کرے گی۔ ( [3] )
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ یقیناً قطعی یقینی جنّتی ہیں۔ جنّتی ہونے کی حیثیت سے آپ کی ایک نِرالی خصوصیت یہ بھی ہے کہ آپ نے ایک بار نہیں بلکہ بار بار خُود مالِکِ جنّت ، قاسِمِ نعمت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے باقاعِدہ جنّت خریدی بھی ہے۔ آپ نے