Jannat Ke Kharidar

Book Name:Jannat Ke Kharidar

تبوک کے موقع پر بھی آپ نے خُوب بڑھ چڑھ کر راہِ خُدا میں خرچ کیا اور پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی دُعائیں حاصِل کیں۔

کاش ! حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کا صدقہ ہمیں بھی اُخْروِی کامیابی کا شوق نصیب ہو جائے ، کاش ! ہم بھی راہِ خُدا میں مال خرچ کر کے ، اپنی طاقت ، اپنی قُوَّت ، اپنی صلاحیات ( Abilities )  ، اپنا عِلْم ، اپنا وقت ، اپنا تجربہ ( Experience )  دِینی کاموں میں لگا کر جنّت کے طلبگار بن جائیں۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                     صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

آخرت کے لئے کوشش کرو... ! !

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

وَ ابْتَغِ فِیْمَاۤ اٰتٰىكَ اللّٰهُ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ   ( پارہ20 ، سورۃ القصص : 77 )

ترجمہ کَنْزُ العرفان :  اور جو مال تجھے اللہ نے دیا ہے  اس کے ذریعے آخرت کا گھر طلب کر۔

معلوم ہوا؛ جو مال اللہ پاک نے ہمیں عطا فرمایا ہے ، اس کے ذریعے آخرت طلب کرنی چاہئے ، اپنا مال ان کاموں میں خرچ کرنا چاہئے ، جن سے بندہ جنّت کا حق دار بن جائے ، مثلاً اللہ پاک نے مال عطا فرمایا ہے تو مسجد بنائیے ! مدرسہ بنائیے ، عِلْمِ دِین سیکھنے والے عاشقانِ رسول طُلَبا پر خرچ کیجئے ! غریبوں کی مدد کیجئے ! یتیموں ، بےسہاروں کا سہارا بنیئے !  اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اللہ پاک راضِی ہو گا ، ثواب بھی ملے گا اور اللہ پاک نے چاہا تو قبر و حشر میں آسانی کے ساتھ ساتھ جنّت بھی نصیب ہو ہی جائے گی۔

آئیے ! ترغیب ( Motivation )  کے لئے مختصر طَور پر صدقے کے کچھ فضائل سُن