Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف ( ترجمہ : میں نے سُنَّتِ اعتکاف کی نِیَّت کی )
ایک دِن اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم گھر سے باہَر تشریف لائے اور اکیلے ہی ایک جانِب چَل پڑے ، مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ نے دیکھا تو گھبرائے ( کہ کہیں کوئی دُشْمن نقصان نہ پہنچا دے ) ، چنانچہ اُٹھ کر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پیچھے چَل پڑے ، آپ نے دیکھا کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ایک مقام پر پہنچ کر رُکے اور سَر سجدے میں رکھ دیا۔ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ یہ دیکھ کر ادب کرتے ہوئے پیچھے ہٹ کر کھڑے ہو گئے ، جب سرورِ عالم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے سجدے سے سَر اُٹھایا تو فرمایا : اے عُمر ! مجھے سجدے میں دیکھ کر تم ایک طرف کھڑے ہو گئے ، تم نے بہت اچھا کیا۔ مزید فرمایا : اِنَّ جِبْرِیْلَ اَتَانِیْ فَقَالَ مَنْ صَلَّی عَلَیْكَ مِنْ اُمَّتِكَ وَاحِدَۃً صَلَّی اللہ عَلَیْہِ عَشَرًا وَرَفَعَہُ بِھَا عَشَرَ دَرَجَاتٍ بے شک ابھی جبریلِ امین عَلَیْہِ السلام میرے پاس آئے اور عَرْض کیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ کا جو بھی اُمّتی آپ پر ایک بار درود شریف پڑھے گا ، اللہ پاک اس پر 10 رحمتیں بھی نازِل فرمائے