Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

عرض کیا : اے اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن ! اگر آپ قیامت کے دِن 70 نبیوں کے عَمَل کے برابر نیکیاں لے کر بھی آئیں تو قیامت کے اَحْوال دیکھ کر اپنے اَعْمَال کو کم سمجھیں گے۔

یہ سُن کر حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ نے سَر جھکا لیا  ( اور فِکْرِ آخرت کرنے لگے ، )  کچھ دَیر کے بعد فرمایا : اے کعب ! مزید سُنائیے ! حضرت کعب رَضِیَ اللہ عنہ نے کہا : اے اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن ! جہنّم ایسی ہولناک ہے کہ اگر جہنّم میں سے بَیْل کی ناک جتنا حِصَّہ مشرق میں کھول دیا جائے تو مغرب میں موجُود شخص کا دماغ اس کی گرمی کی وجہ سے اُبَل کر بہہ جائے۔ یہ سُن کر حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ نے پھر سر مبارک جھکا لیا  ( اور آخرت کی فِکْر کرنے لگے۔ )    ( [1] )  

کاش ہمیں   بھی خوفِ خدا نصیب ہوجائے

پیارے اسلامی بھائیو ! غور فرمائیے ! مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ ، قطعی جنّتی صحابی حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ فِکْرِ آخرت والی ، خوفِ خُدا والی باتیں سنا کرتے تھے اور خود فرمائش کر کے سُنا کرتے تھے ، اب ہم ذرا غور کریں ! ہم کیا سننا پسند کرتے ہیں ؟ * ہمارے ہاں لوگ گانے سننے کے شوقین ہیں * کامیڈی سننے کے شوقین ہیں * ہم ہنسنے ہنسانے کی باتیں سنتے ہیں * غفلت بڑھانے والی باتیں سنتے ہیں * دِل پر زنگ چڑھانے والی باتیں سنتے ہیں ، آہ ! افسوس ! * ہمارے مُعَاشرے میں غیبت ( Back-Biting )  بڑے شوق سے سُنی جاتی ہے * اپنے مسلمان بھائیوں کی بُرائیاں سننے میں مزہ آتا ہے * دُنیا بھر کی خبریں سننا بہت پسند ہوتا ہے۔ کاش ! ہمیں حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ کا


 

 



[1]...حلیۃ الاولیاء ، کعب الاحبار ، جلد : 5 ، صفحہ : 404 ، رقم : 7529 ملتقطًا۔