Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf
مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ بنے۔
پسِ صدیق اکبر مصطفےٰ کے سب صحابہ میں ہے بےشک سب سے اُونچا مرتبہ فاروقِ اعظم کا ( [1] )
* 24 ہجری بمطابق 643 عیسوی میں مسجدِ نبوی شریف میں ، نمازِ فجر پڑھاتے ہوئے ، ایک کافِر نے خنجر سے آپ پر حملہ کیا ، جس سے آپ زخمی ہوئے اور مدینۂ پاک میں شہادت کی موت پائی۔ حضرت صُہَیب رَضِیَ اللہ عنہ نے آپ کی نمازِ جنازہ پڑھائی اور حضور جانِ کائنات ، فخرِ مَوجودات صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پہلو مبارک میں دَفْن ہوئے۔ ( [2] )
حیاتی میں تو تھے ہی خدمتِ محبوبِ خالق میں مزار اب بھی ہے قریبِ مصطفےٰ فاروقِ اعظم کا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ نیک مومن ہیں
سُلْطَانُ الْمُفَسِّرِیْن حضرت عبد اللہ بن عبَّاس رَضِیَ اللہ عنہما فرماتے ہیں : ایک روز پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کسی مُعَامَلے میں فِکْر مند تھے ، حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ نے عرض کیا : یارسول اللہ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! فِکْر کی کیا بات ہے ، اللہ پاک آپ کے ساتھ ہے ، فرشتے آپ کے ساتھ ہیں ، حضرت جبرائیل ، حضرت میکائیل علیہما السَّلام آپ کے ساتھ ہیں ، حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہ عنہ آپ کے ساتھ ہیں ، میں بھی حاضِر خِدْمت ہوں ، سارے مسلمان آپ کے ساتھ ہیں۔
حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ نے جب اپنے محبوب آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم