Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf

نیک شخص بھی عذاب میں

سرکارِ مدینہ ، راحتِ قلب و سینہ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اللہ پاک نے حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام کو حکم فرمایا کہ فُلاں شہر کواس کے رہنے والوں سمیت زَیْروزَبر  ( یعنی ملیا میٹ )  کر دو ! حضرت جبریلِ امین عَلَیْہ السَّلام نے عرض کیا : اے رَبِّ کریم ! ان لوگوں میں تیرا ایک فُلاں نیک بندہ بھی ہے جس نے پلک جھپکنے کی مقدار بھی تیری نافرمانی نہیں کی۔ اللہ پاک نے فرمایا : اَقْلِبْہَا عَلَیْہِمْ فَاِنَّ وَجْہَہٗ لَمْ یَتَمَعَّرْ فِیَّ سَاعَۃً قَطُّ یعنی شہر ان پر اُلٹ دو کیونکہ میری نافرمانیاں دیکھ کر اس نیک شخص کے چہرے کا رنگ کبھی تبدیل نہ ہوا  ( یعنی اُسے میری نافرمانی دیکھ کر  کبھی بُرا نہ لگا ) ۔  ( [1] )

بُرائی دیکھ کر پریشان ہونا ایمان کا تقاضا ہے

اس حدیثِ پاک کے تحت مِرآۃُ المناجیح میں ہے : اس حدیث شریف سے واضِح ہوتا  ہے کہ  جہاں نیکیاں کرنا اور گُنَاہوں سے بچنا ضروری ہے ، وہاں مُعَاشرتی بگاڑ ( Social Disorder )  کی وجہ سے پریشان ہونا بھی ایمان کا تقاضا ہے۔ جو لوگ اللہ پاک کی رضا کی خاطِر مُعاشرتی بُرائیوں کے خاتمے کی کوشش نہیں کرتے ، ان کا تقویٰ کس کام کا... ! !  اپنی اِصْلاح کے ساتھ ساتھ مُعاشرے کو گُنَاہوں سے پاک کرنے کی کوشش کرتے رہنا بھی ہم سب کی ذِمَّہ داری  ( Responsibility )  ہے۔ ( [2] )   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...شُعَبُ الایمان ، باب فی الامر بالمعروف و النہی عن المنکر ، جلد : 6 ، صفحہ : 97 ، حدیث : 7595 ۔

[2]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 6 ، صفحہ : 545بتغیر قلیل۔