Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf
سختی سے عَمَل کرنے والے تھے ، ویسے تو سب صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوان ہی دِین پرمضبوطی سے عَمَل کرنے والے ہیں مگر حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ کی یہ مضبوطی ( Strength ) اور پختگی اس حد تک پہنچ گئی تھی کہ یہ آپ کی خصوصیت بن گئی ، یہاں تک کہ حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : صُوفیائے کرام ( یعنی اللہ پاک کے نیک بندے ، اَوْلیائے کرام رَحمۃُ اللہ علیہم ) دِین کے مُعَاملے میں بہت سخت ( Strict ) ہوتے ہیں ( مثلاً فرائِض و واجِبَات تو بہت دُور کی بات ہے مُسْتَحَبّات یعنی وہ نیکی کے کام جن کو چھوڑنے میں گُنَاہ نہیں ، انہیں بھی بالکل نہیں چھوڑتے ، اُن پر بھی مضبوطی سے استقامت کے ساتھ عَمَل پیرا رہتے ہیں ، صُوفیائے کرام نے دِین میں یُوں سخت ہونا ) حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ ہی سے سیکھا ہے۔ ( [1] )
( 2 ) : فاروقِ اعظم کی پسندیدہ عِبَادات
حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : 4 کام کرتے وقت مجھے بہت مزا آتا ہے : ( 1 ) : اللہ پاک کے فرائِض اداکرتے وقت ( 2 ) : اللہ پاک کی حرام کی ہوئی باتوں سے بچتے وقت ( 3 ) : ثواب پانے کے لئے نیکی کی دَعْوت دیتے وقت ( 4 ) : اور خوفِ خُدا کے سبب لوگوں کو بُرائی سے منع کرتے وقت۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! معلوم ہوا؛ یہ حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ کا پیارا وَصْف ہے کہ آپ کو دِینی معاملے میں ذَرَّہ برابر بھی کوتاہی برداشت نہ تھی ، آپ دِینی اَحْکام پر مضبوطی سے عَمَل کرتے ، اللہ پاک کی منع کی ہوئی باتوں سے بچتے ، نیکی کی دَعْوت دیتے اور بُرائی سے منع کیا کرتے تھے۔