Book Name:Farooq e Azam Ke Ala Ausaf
افسوس ! آج کل معاملات بہت بگڑ چکے ہیں * دِینی اَحْکام پر مضبوطی سے عَمَل کرنا تو دُور کی بات... ! ! دِینی اَحْکام ہیں کیا ؟ اب توان کی مَعْلُومات بھی بہت کم لوگوں کو ہوتی ہے ، ویسے ہمیں بہت کچھ آتا ہے * بڑے بڑے ناوِل پڑھے ہوئے ہیں * اَخْبار ( News Paper ) روزانہ پڑھتے ہیں * موبائلز کی بھی معلومات ( Information ) ہیں * کار کا کونسا نیا ماڈل آیا ہے * آج کل کپڑوں میں نیا فیشن کیا چل رہا ہے * نئی ٹیکنالوجی * دُنیا کے کونے کونے کی خبریں ، سب کچھ معلوم ہوتا ہے ، ہاں ! نہیں معلوم تو یہ نہیں معلوم کہ اللہ پاک نے مجھے کیا کیا حکم دیا ہے ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مجھے زندگی گزارنے کا طریقہ کیا بتایا ہے۔
ظاہِر ہے جب دِین کا عِلْم نہیں ہے تو اس پر عَمَل کیسے ہو سکے گا ؟ اے عاشقانِ رسول ! ہمیں ڈرنا چاہئے ، اللہ پاک کے عذاب سے ، اس کی پکڑ سے ڈرناچاہئے ، دِین کے مُعَاملے میں سُستی سے کام لینا ، خُود گُنَاہوں میں پڑنا ، ہماری آنکھوں کے سامنے دِین کی مُخالفت ہو رہی ہو ، اس کی پروا نہ کرنا ، یہ بڑی نقصان دِہ باطنی بیماری ہے ، اسے تَسَاهُل فِی الله ( یعنی دِینی مُعَاملے میں سُستی کرنا ) کہتے ہیں۔
افسوس ! یہ بیماری ہمارے مُعَاشرے میں بہت پھیل چکی ہے * بیٹا نماز نہیں پڑھتا ، والِد کو اس کی بالکل فِکْر نہیں ہوتی * گھر میں گانے بجتے ہیں * فلمیں دیکھی جاتی ہیں * اللہ پاک کی نافرمانی ہوتی ہے مگر گھر کے سربراہ کے کان پر جُوں تک نہیں رینگتی ( یعنی اسے بالکل پروا نہیں ہوتی ) ۔ یہ تَسَاهُل فِی الله ہے اور بہت ہی نقصان دِہ باطنی بیماری ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد