Book Name:Ala Hazrat Aur Aqidah Khatm e Nubuwwat
نے اس کی جو دلیل دی ، اب وہ سنیئے ! لکھتے ہیں : ہمارے آقا و مولیٰ ، مُحَمَّدِمصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم وہ عظیمُ الشَّان ، بے مثل و بےمثال ہستی ہیں ، جن کو رَبِّ کائنات نے خَاتَمُ النَّبِیّٖن ( یعنی سب سے آخری نبی ) بنا کر بھیجا ہے ، اب فرض کیجئے ! اگر کوئی دُوسرا مُحَمَّد پیدا ہونا ممکن ہے تو ہم پوچھتے ہیں ، وہ دوسرا جو آئے گا ، کیا وہ بھی خَاتَمُ النَّبِیّٖن ( یعنی سب سے آخری نبی ) ہو گا یا نہیں ہو گا ؟ اگر کہو کہ وہ خَاتَمُ النَّبِیّٖن نہیں ہو گا ، پِھر تو مُحَمَّدِ مصطفےٰ نہ ہوا ، اگر کہو کہ وہ خَاتَمُ النَّبِیّٖن بھی ہو گا ، پِھر ہمارے آقا و مولیٰ ، مُحَمّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم آخری نہ رہے ، کیونکہ آخری صِرْف ایک ہی ہوتا ہے ، لہٰذا ثابِت ہو گیا کہ رَبِّ کائنات نے صِرْف ایک ہی مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بنائے ہیں ، نہ آپ سے پہلے کبھی کوئی آپ جیسا ہوا ، نہ آپ کے بعد کوئی آپ جیسا ہو سکتا ہے۔ ( [1] )
ترے خُلق کو حق نے عظیم کہا ، تِری خِلق کو حق نے جمیل کیا
کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہو گا شہا ترے خالِق ِ حُسْن و ادا کی قسم
ترا مسندِ ناز ہے عرشِ بریں ، ترا محرمِ راز ہے رُوحِ امیں
تُو ہی سرورِ ہر دَو جہاں ہے شہا ، ترا مثل نہیں ہے خُدا کی قسم ( [2] )
وضاحت : اے میرے رحمت والے آقا ! اللہ پاک نے آپ کے خُلق مبارک کو عظیم قرار دیا ہے ، آپ کے ظاہری جسم مبارک کو اللہ پاک نے بہایت خوبصورت بنایا ، میرے آقا جان ِجاناں صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! بھلا آپ کی طرح کا کون ہو سکتا ہے ؟ ہاں ہاں ! زمین و آسمان پیدا کرنے والے ربّ کی قسم ہے آپ جیسا کوئی نہیں ، آپ کا تخت عرشِ اعظم ہے ، جبریل عَلَیْہِ السَّلام جو فرشتوں کے سردار ہیں وہ آ پ کے راز دار ہیں ، آپ ہی دو جہاں کے سردار ہیں !