Naam e Muhammad Ki Barkaat

Book Name:Naam e Muhammad Ki Barkaat

کہ آپ کی اَوْلاد میں ایک شخص ہو گا ، جن کی مشرق و مغرب والے سب لوگ پیروی کریں گے اور زمین و آسمان میں اُن کی تعریف ( Praise )  کی جائے گی ، اسی طرح پیارے آقا کی پیاری اَمِّی جان سیدہ آمنہ  رَضِیَ اللہ عنہا نے بھی ایک خواب دیکھا : کوئی کہنے والا کہہ رہا تھا :  اے آمنہ !  آپ کے پاس اس اُمَّت کے سردار آنے والے ہیں ، جب اُن کی وِلادت ہو تو اُن کا نام مُحَمَّد رکھئے ! ۔ چنانچہ جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی وِلادتِ باسَعَادت ہوئی تو آپ کانامِ پاک مُحَمَّد رکھا گیا۔  ( [1] )

یہ سب باتیں اس ظاہِری دُنیا کے اِعتبار سے ہیں ، ورنہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا نامِ پاک مُحَمَّد کب رکھا گیا تھا ، علّامہ اِبْنِ جوزی    رحمۃُ اللہ عَلَیْہ   لکھتے ہیں :  جب اللہ پاک نے اپنے نُور سے نُورِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو پیدا فرمایا تو اس پاک نُور نے رَبِّ کریم کی بارگاہ میں سجدہ کیا ، پِھر جب سجدے سے سَر اُٹھایا تو کہا :  اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ  ( سب تعریفیں اللہ پاک کی ہیں ) ۔ اس وقت رَبِّ کائنات نے فرمایا :  لِذٰلِکَ خَلَقْتُکَ وَ سَمَّیْتُکَ مُحَمَّدًا یعنی اے پیارے محبوب !  میں نے آپ کو اسی لئے بنایا اور آپ کا نام مُحَمَّد رکھا۔  ( [2] )

آنکھوں کا تارا نامِ مُحَمَّد                        دِل کا اُجالا نامِ مُحَمَّد

اللہ اکبر رَبُّ العلا نے                             ہر شَے پہ لکھا نامِ مُحَمَّد

ہیں یُوں تو کثرت سے نام لیکن                 سب سے ہے پیارا نامِ مُحَمَّد

شیدا نہ کیوں ہوں اس پر مسلماں                 رَبّ کو ہے پیارا نامِ مُحَمَّد ( [3] )


 

 



[1]...مواہب اللدنیہ ، المقصد الثانی ، الفصل الاول فی ذکر اسمائہ الشریفہ…الخ ، جلد : 1 ، صفحہ : 364ملتقطًا۔

[2]...شہد سے میٹھا نامِ محمد ، صفحہ : 28-29۔

[3]...قبالۂ بخشش ، صفحہ : 133ملتقطًا۔