Naam e Muhammad Ki Barkaat

Book Name:Naam e Muhammad Ki Barkaat

لگا لئے ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنے یارِ غار کی یہ ادا دیکھی تو فرمایا : مَنْ فَعَلَ مِثْلَ مَا فَعَلَ خَلِیْلِی فَقَدْ حَلَّت عَلَیْہِ شَفَاعَتِی یعنی میرے پیارے دوست نے جیسے کیا ، جو بندہ ایسے ہی کرے ، اس کے لئے میری شَفَاعت حلال ہو گئی ( [1] )  * امامِ حَسَن مجتبیٰ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں :  جب مؤذِّن کہے :  اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللہ ، جو بندہ یہ سُن کر کہے : مَرْحَبًا بِحَبِیْبیْ وَ قُرَّۃُ عَیْنِیْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللہ پِھر دونوں انگوٹھے چُوم کر آنکھوں پر رکھے ، وہ کبھی اندھا ( Blind )  نہ ہو گا ، نہ اس کی آنکھیں دُکھیں گی۔  ( [2] )

سُبْحٰنَ اللہ !  اے عاشقانِ رسول !  ہمیں بھی چاہئے کہ دِل میں عشق رسول کو مزید بڑھائیں ، جب بھی نامِ پاک مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سُنیں ، چاہے اذان میں ، اقامت میں ، عام بول چال میں جب بھی سُنیں تو محبّتِ رسول میں انگوٹھے چُوم کر ، آنکھوں پر لگا کر ادب سے درودِ پاک پڑھ لیا کریں ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !  اس کی بےشُمار برکتیں نصیب ہوں گی۔

لب پر آجاتا ہے جب نامِ جناب ، منہ میں گھل جاتا ہے شہدِ نایاب

وَجْد میں ہوکے ہم اے جاں بیتاب اپنے لب چُوم لیا کرتے ہیں ( [3] )

وضاحت :  ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ   صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم ! کا نامِ نامی اسم گرامی  ( مُحَمَّد  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) جب ہمارے لبوں پہ آتا ہے تو خالص شہد  کی طرح منہ میں گھل  کر پورے جسم کو راحت وسکون پہنچاتا ہے ، اسی خوشی میں ہونٹ آپس میں ایک دوسرے سے مل کر ایک دوسرے کو چوم لیتے ہیں۔


 

 



[1]...المقاصد الحسنہ ، حرف المیم ، صفحہ : 440 ، تحت الحدیث : 1019۔

[2]...المقاصد الحسنہ ، حرم المیم ، صفحہ : 441 ، تحت الحدیث : 1019۔

[3]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 114۔