Book Name:Asma ul Husna (ALLAH Pak Ke Pyare Naam)
* عبادت بغیر شکر کے مکمل نہیں ہوتی۔ (بیضاوی،۱/۴۴۹، پ۲،البقرہ ،تحت الایۃ:۱۷۲) *شکر تمام عباتوں کی اصل ہے۔ (تفسیر کبیر،۲/۱۹۱ پ۲،البقرہ ،تحت الایۃ:۱۷۲)*ابوبکر شِبْلی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: شکر یہ ہے کہ نظر نعمت عطا کرنے والے پر ہو نہ کہ نعمت پر۔(احیاء العلوم ،کتاب الصبر والشکر، ۴/۱۰۳) * ابو سلیمان واسطی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہفرماتے ہیں: اللہ پاک کی نعمتوں کو یاد کرنے سے دل میں اس کی محبت پیدا ہوتی ہے۔(تاریخ مدینہ ابن عساکر، ۳۶ /۳۳۴، حدیث: ۴۱۳۳)*عمر بن عبد العزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہ پاک کی نعمتوں کو شکر کے ذریعے محفوظ کر لو۔(حلیۃ الاولیا،۵/۳۷۴،حدیث: ۷۴۵۵) *امام محمد بن محمدغزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:دل کا شکر یہ ہے کہ نعمت کے ساتھ خیر اور نیکی کا ا رادہ کیا جائے * زبان کا شکر یہ ہے کہ اس نعمت پر اللہ پاک کی حمد وثناء کی جائے ۔*باقی اعضا کا شکر یہ ہے کہاللہ پاک کی نعمتوں کو اللہ پاک کی عبادت میں خرچ کیا جائے اور ان نعمتوں کواللہ پاک کی معصیت میں صرف ہونے سے بچایا جائے *آنکھوں کا شکر یہ ہے کہ کسی مسلمان کا عیب دیکھے تو اس پر پردہ ڈالے۔(احیاء العلوم ،کتاب الصبر والشکر، الرکن الاول فی نفس الشکر ،بیان فضیلۃ الشکر،۴/۱۰۳۔ملخصاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
*دعائے مصطفےٰ صَلَی اللہُ عَلَیْہِ وَ سَلَّم
دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابق” دعائے مصطفے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم “یادکروائی جائےگی۔ دُعایہ ہے:
یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی دِیْنِکَ