Book Name:Asma ul Husna (ALLAH Pak Ke Pyare Naam)
ترجمہ کنز العرفان: اور بہت اچھے نام اللہ ہی کے ہیں تَو اسے ان ناموں سے پُکارو اور اُن لوگوں کو چھوڑ دو جو اس کے ناموں میں حق سے دُور ہوتے ہیں، عنقریب انہیں اُن کے اَعْمال کا بدلہ دیا جائے گا۔
مفسرینِ کرام فرماتے ہیں: آیتِ کریمہ کا ایک معنی یہ ہے کہ وہ ذات جسے پُکارا جاتا ہے یعنی سچا خُدا، حقیقی مالِک اللہ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْک ایک ہی ہے، البتہ رحمٰن، رَحْیم، کَرِیْم، غَفَّار، سَتّار وغیرہ اُسی ایک ذات کے کئی نام ہیں۔([1])
لہٰذا اَبُوجہل کا یہ کہنا کہ مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور اُن کے ماننے والے ایک سے زیادہ خُداؤں کو پُکارتے ہیں، اس کی واضِح جہالت اور کھلی بےوقوفی ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
آیتِ کریمہ میں بیان کی گئی 3 باتیں
اے عاشقانِ رسول ! ابھی ہم نے جو آیتِ کریمہ سننے کی سَعَادت حاصِل کی، اس آیتِ کریمہ میں 3 بنیادی اور اَہَم باتیں بیان ہوئیں: (1):اللہ پاک کے بہت سارے اَسْمَاءُ الحُسنیٰ (یعنی اچھے، پاکیزہ نام) ہیں (2):مسلمانوں کو چاہئے کہ اللہ پاک کو اس کے اَسْمَاءُ الحُسنیٰ ہی سے پُکاریں (3):جو لوگ اللہ پاک کے ناموں کے معاملے میں حق سے ہٹتے ہیں، وہ سخت سزا اَور عذاب کے مستحق ہیں۔ آئیے! ان تین باتوں کی مختصر وضاحت سنتے ہیں!
1-اللہ پاک کے پاکیزہ نام ”اَسْمَاءِ حُسنیٰ“ ہیں
اللہ پاک نے فرمایا:
وَ لِلّٰهِ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰى (پارہ:9،سورۃالاعراف:180)
ترجمہ کنز العرفان: اور بہت اچھے نام اللہ ہی کے ہیں۔