Book Name:Asma ul Husna (ALLAH Pak Ke Pyare Naam)

وَمَنْ سَاَلَكَ بِهِ اَعْطَيْتَهُ

ترجمہ: اے اللہ پاک! تیرے اَسْماءِ حُسنیٰ جو ہم جانتے ہیں اور جو ہم نہیں جانتے، میں تیرے اُن تمام اَسْماءِ حُسنیٰ کے وسیلے سے سُوال کرتی ہوں اور تیرے اُس اِسْمِ اعظم، اسمِ اکبر کے ذریعے سُوال کرتی ہوں  کہ جس نام کے ذریعے دُعا کی جائے تو تُو قبول فرماتا ہے اور تجھ سےجو سُوال کیا جائے تُو عطا فرماتا ہے۔

اُمُّ الْمُؤْمِنِیْن سیدہ عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا کی یہ خُوبصُورت دُعا سُن کر اللہ پاک کے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: اَصَبْتِہْ اَصَبْتِہْ یعنی اے عائشہ! تُو نے دُرُست دُعا مانگی۔([1])   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

چوتھے آسمان کے فرشتے نے مدد کی

صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں: سلطانِ دوجہان، رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے ایک صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بہت متقی اور پرہیز گار تھے، وہ تجارت کیا کرتے تھے اور اپنا مال خرید و فروخت کے لئے ایک ملک سے دُوسرے ملک، ایک شہر سے دوسرے شہر لے جایا کرتے تھے، ایک مرتبہ وہ سامانِ تجارت لے کر سَفَر پر روانہ ہوئے، جب ایک جنگل میں پہنچے تو اچانک لوہے کی زِرہ پہنے اور اَسلحہ (تلوار وغیرہ) اُٹھائے ہوئے ایک ڈاکو سامنے آیا اور اُس نے آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو روک کر کہا: اپنا سارا مال میرے حوالے کر دو اور قتل ہونے کے لئے تیار ہو جاؤ! یہ سُن کر اُن صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے


 

 



[1]...الاسماءوالصفات، صفحہ:13۔